بین الاقوامی

اسرائیلی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا, پاسداران انقلاب

ایران کی جانب سے اسرائیل پر رات گئے یکے بعد دیگرے میزائل حملے کیے گئے جس کے بعد اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا جب کہ پاسداران انقلاب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیلی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جبکہ ایرانی فوج نے اسرائیل کا جدید ڈرون طیارہ بھی مار گرایا ہے، اسرائیلی فوج نے ڈرون گرائے جانے کی تصدیق کردی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی فوج نے گزشتہ رات اس کا ایک جدید ڈرون مار گرایا ہے۔

اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق ایران میں فضائی آپریشن کے دوران اسرائیلی فضائیہ کے ڈرون پر زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل فائر کیا گیا جس کے نتیجے میں ڈرون گر کر تباہ ہو گیا، تاہم فوج نے کہا ہے کہ معلومات کے افشا کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

قبل ازیں، ایرانی مسلح افواج نے آپریشن ’ وعدۂ صادق سوم’ کے 11ویں مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز کی بارش کردی، اسرائیل کے اہم اور اسٹریٹجک اہداف پر متعدد بیلسٹک میزائل داغےگئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ ایران کی جانب سے مزید میزائل داغے گئے ہیں جس کے بعد ائیرڈیفنس سسٹم کو فعال کردیا گیا ہے۔

تاہم، ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فتح میزائلوں نے اسرائیلی فضائی حدود کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا اور اسرائیلی ائیرڈیفنس کا نظام ایران کے فتح میزائلوں کو روکنے میں ناکام ہوگیا۔

پاسداران انقلاب کے ترجمان نے اسرائیلی شہریوں کو تل ابیب اور مضافاتی علاقے خالی کرنے کی نئی وارننگ بھی دے دی۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی جانب میزائلوں اور ڈرونز کی بڑی تعداد داغی گئی۔

یہ نیا مرحلہ 13 جون سے جاری پچھلے 10 مراحل کے بعد شروع ہوا ہے، جنہوں نے قابض صہیونی حکومت کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس کی طرف سے ڈرون اور میزائل حملوں کی ایک نئی لہر شروع ہوئی ہے جس میں اسرائیل کے اندر اہم اہداف کو نشانہ بنایا جارہا ہے, جن میں میزائل اور ڈرونز دونوں شامل تھے اور ان کا ہدف مقبوضہ فلسطینی علاقے تھے۔

اس جوابی حملے کی تازہ لہر میں اسرائیلی فضائیہ کے اڈوں کو وسیع پیمانے پر نشانہ بنایا گیا، جہاں سے ایران پر حملے کرنے والے جنگی طیارے روانہ ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ آپریشن’ وعدہ صادق سوم’ جمعہ کی رات کو ’ یا علی ابن ابی طالب’ کے کوڈ نام سے شروع ہوا تھا۔

یہ کارروائی اسرائیلی حملوں میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز، ایٹمی سائنسدانوں، اور خواتین و بچوں سمیت عام شہریوں کے شہید ہونے کے ردعمل میں کی جا رہی ہے۔

جواب دیں

Back to top button