جرم و سزا

جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کا الزام ، سندھ پولیس کے 18 افسران اور اہلکار معطل

جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کے الزام میں سندھ پولیس کے 18 افسران اور اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔

محکمہ پولیس سندھ نے جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں مبینہ طور پر ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مختلف اضلاع کے 18 افسران اور اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔

معطل ہونے والے سندھ پولیس کے افسران میں انسپکٹر، سب انسپکٹر، اے ایس آئی اور کانسٹیبل اہلکار شامل ہیں اور ان کا ضلع جیکب آباد،لاڑکانہ، شہدادکوٹ، کشمور، قمبر، سانگھڑ سے ہے۔

معطل کیے گئے انسپکٹرز، سب انسپکٹرز، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز اور کانسٹیبلز کو ساؤتھ زون گارڈن ہیڈ کوارٹر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس دوران ان کے خلاف بھی انکوائری شروع کر دی گئی ہے، اے ایس پی سکھر سٹی محمد عثمان معطل پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری کریں گے۔

مارچ کے اوائل میں ایک ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی ایس پی) احمد کریم جیلانی کو گٹکا اور دیگر منشیات اسمگل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کے بعد سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) رفعت مختار نے بھی معاملے کا نوٹس لیا اور ڈی ایس پی کو معطل کرتے ہوئے مجھے سینٹرل پولیس آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔

ڈی ایس پی احمد کریم جیلانی کو کسٹم حکام نے جامشورو کے قریب سے گٹکا اور دیگر منشیات برآمد کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا، بعد ازاں آئی جی پی نے معطل ڈی ایس پی کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دیا اور ڈی آئی جی میرپورخاص تنویر عالم اوڈھو کو انکوائری افسر مقرر کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button