آج کے کالمساجدہ صدیق

زندگی اور موت کیا ہیں؟

ساجدہ صدیق

زندگی کے کیا معنی ہیں؟ زندگی کا فلسفہ کیا ہے؟ زندگی میں مقصد کو کیا اہمیت حاصل ہے۔بھرپور زندگی کیا ہوتی ہے اور زندگی میں اطمینان کو کیسے ڈھونڈا جا سکتا ہے؟ زند گی میں کسی دیر تک قائم رہنے والی چیز کو کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ بہت سارے لوگ ایسے اہم سوالات پر غور کرنے کے لئے کبھی نہیں رکتے۔ اور پھر کئی سالوں کے بعد جب وہ اُن سب چیزوں یا مقاصد کو حاصل بھی کر چکے ہوتے ہیں جن پر اُن کی شروع سے گہری نظر تھی تو وہ اپنی زندگی میں مُڑ کر دیکھتے ہیں اور حیران ہوتے ہیں کہ اُن کے تعلقات کس طرح سے زوال کا شکار ہو گئے اور سب کچھ پانے کے بعد بھی وہ اندرونی طور پر خود کو خالی کیوں محسوس کرتے ہیں۔ ایک کھلاڑی جب اپنے اُس شعبے میں عروج پر پہنچ گیا تو اُس سے پوچھا گیا کہ کیا اُس کے دل میں یہ خواہش ہے کہ جب اُس نے ایک کھلاڑی کے طور پر اپنی زندگی کو شروع کیا تو اُس وقت کوئی اُسکی خاص رہنمائی کرتا، اور اگر کوئی اُس کی رہنمائی کرتا تو وہ کیسی ہوتی؟ اُس نے جواب دیا’’میری یہ خواہش ہے کہ جب مَیں نے ایک کھلاڑی کے طور پر اپنی زندگی کا آغاز کیا تو اُس وقت کوئی مجھے یہ بتاتا کہ جب مَیں اپنی زندگی میں کھیلوں کے میدان میں عروج پر پہنچ جاؤں گا تو پھر اُس سے آگے کچھ بھی نہیں ہے۔‘‘ ایسے بہت سارے مقاصد ہیں جن پر جب کوئی شخص اپنی زندگی کے کئی سال لگا دیتا ہے، اور جب وہ اُن مقاصد کو پوری طرح سے حاصل کر لیتا ہے تو اُسے اُن کا کھوکھلا اور خالی پن نظر آنے لگتا ہےہماری انسانی تہذیب و تمدن میں اکثر لوگ زندگی کے اصل معنی پر سے نظریں ہٹا لیتے ہیں۔ وہ بہت ساری چیزوں کے پیچھے بھاگتے ہیں، صرف یہ سوچتے ہوئے کہ اُن چیزوں میں وہ زندگی کے معنی اور مقصد کو پا لیں گے۔ اِس طرح کی کچھ انسانی دوڑوں میں کاروبار میں کامیابی، دولت، اچھے تعلقات، جنسی تسکین، سیرو تفریح ، موج مستی اور دیگر لوگوں کا بھلا کرنا شامل ہیں۔ لوگوں نے اِس بات کی گواہی دی ہے کہ جب اُنہوں نے اپنی زندگی میں دولت، تعلقات اور لذت و سرور کے مقاصد کو حاصل کر لیا تو بھی اُن کی ذات کے اندر ایک گہرا خلاء باقی رہا، خالی پن کا ایک ایسا احساس جس کو کوئی بھی اور چیز بھر نہیں سکتی۔اب موت کے فلسفے پر نظر ڈالتے ہیں۔موت کیا ہے ؟اس کی حقیقت کیا ہے؟اس کا تصور ذہن میں آئے تو کیا سوچنا چاہیے؟اپنی فکر کی سمت کو کس طرف موڑنا چاہیے؟قارئین اکرام!جب موت آئے گی تو یقین جانیں کہ کچھ بھی کام نہ آئے گا،آپ کے دنیا سے جانے پر کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، اور اس دنیا کے سب کام کاج جاری رہیں گے، آپ کی ذمہ داریاں کوئی اور لے لے گا، آپ کا مال وارثوں کی طرف چلا جائے گا، اور آپ کو اس مال کا حساب دینا ہوگا، موت کے وقت سب سے پہلی چیز جو آپ سے چلی جائے گی وہ نام ہوگا، لوگ کہیں گے کہ dead body کہاں ہے؟جب وہ جنازہ پڑھنا چاہیں گے تو کہیں گے کہ جنازہ لائیں، جب دفن کرنا شروع کریں گے تو کہیں گے کہ میت کو قریب کر دیں، آپ کا نام ہرگز نہ لیا جائے گا، مال، حسب و نسب، منصب اور اولاد کے دھوکے میں نہ آئیں۔ یہ دنیا کس قدر زیادہ حقیر ہے اور جس کی طرف ہم جا رہے ہیں وہ کس قدر عظیم ہے، آپ پر غم کرنے والوں کی تین اقسام ہوں گی:
(1)۔ جو لوگ آپ کو سرسری طور پر جانتے ہیں وہ کہیں گے ہائے مسکین! اللہ اس پر رحم کرے۔
(2)۔ آپ کے دوست چند گھڑیاں یا چند دن غم کریں گے پھر وہ اپنی باتوں اور ہنسی مذاق کی طرف لوٹ جائیں گے۔
(3)۔ آپ کے گھر کے افراد کا غم گہرا ہوگا، وہ کچھ ہفتے، کچھ مہینے یا ایک سال تک غم کریں گے اور اس کے بعد وہ آپ کو یاداشتوں کی ٹوکری میں ڈال دیں گے، لوگوں کے درمیان آپ کی کہانی کا اختتام ہو جائے گا اور آپ کی حقیقی کہانی شروع ہو جائے گی اور وہ آخرت ہے۔ آپ سے زائل ہوجائے گا آپ کا:(1)۔ حسن،(2)۔ مال،(3)۔ صحت،(4)۔ اولاد،(5)۔ آپ اپنے مکانوں اور محلات سے دور ہو جائیں گے،(6)۔ شوہر بیوی سے اور بیوی شوہر سے جدا ہو جائے گی، آپ کے ساتھ صرف آپ کا عمل باقی رہ جائے گا۔یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آپ نے اپنی قبر اور آخرت کے لئے ابھی سے کیا تیاری کی ہے؟ یہ وہ حقیقت ہے جو غور و فکر کی محتاج ہے اس لئے آپ اس کی طرف توجہ کریں: فرائض،نوافل،پوشیدہ صدقہ، نیک اعمال، تہجد کی نماز، اور اچھے اخلاق کی طرف، شاید کہ نجات ہو جائے۔آج جسم میں روح ہے موقعہ ہے اچھائی والے کام کرو اور آگے بھیجو کل جسم ہوگا لیکن روح پرواز کر چکی ہوگی پھر افسوس اور پچھتاوے کے سوا کچھ بھی باقی نہیں رہے گا ابھی بھی وقت ہے توبہ کرلو اور باقی زندگی رب کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے والے کاموں میں بسر کرنی چاہیے۔چکسبت برج نرائن نے کیا خوب کہا ہے:
زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب
موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا

جواب دیں

Back to top button