انتخاباتخبریں

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے زیر نگرانی انتخابات پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے اور چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ بار کے اعلامیے کے مطابق ’موجودہ حالات میں چیف الیکشن کمشنر کو گھر جانا چاہیے کیونکہ ان کے زیر نگرانی شفاف انتخابات ممکن نہیں۔‘

اعلامیے کے مطابق ’موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر نگرانی انتخابات کی شفافیت پر بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ عام انتخابات مقررہ وقت پر آٹھ فروری کو ہی ہوں لیکن تمام سٹیک ہولڈرز کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔‘

سپریم کورٹ بار کا کہنا ہے کہ شکایات کو دور کیے بغیر محض انتخابی ٹائم لائن پر عمل کرنا استحکام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

اعلامیے کے مطابق ’اس سے پہلے بھی شکوک و شہبات دور کیے بغیر انتخابات کے انعقاد سے قیمتی وسائل اور ملک کا نقصان ہوا تھا۔‘

یاد رہے کہ منگل کے روز ہی پاکستان بار کونسل کی جانب سے الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

پاکستان بار کونسل نے الیکشن کمیشن کے انتخابی طریقہ کار، حلقہ بندیوں اور نشستوں کی تقسیم کے پر سوال اٹھا تے ہوئے کہا ہے کہ ’انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے برابر کے مواقع فراہم کرنے چاہیں۔ یہ تاثر بڑھ رہا ہے کہ موجودہ الیکشن کی موجودگی میں شفاف انتخابات نہیں کرائے جا سکتے۔‘

پاکستان بار کونسل نے الزام عائد کیا کہ ’جہلم، گجرانوالہ اور ضلع راولپنڈی میں نشستوں کی تقسیم میں عدم توازن دیکھا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کو الیکشن کمیشن کے ہر عمل کی توثیق کرنے کے بجائے ان تضادات کا نوٹس لینا چاہیے۔‘

پاکستان بار کونسل نے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’شفاف انتخابات موجودہ چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کی موجودگی میں ممکن نہیں۔ سپریم کورٹ نوٹس لے۔‘

جواب دیں

Back to top button