انتخاباتخبریں

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواستوں پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اس موقع پر عبوری چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی اور پارٹی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر اور نیاز اللہ نیازی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے جب کہ اکبر ایس بابر سمیت انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف متعدد درخواست گزار بھی پیش ہوئے۔

پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے الیکشن کمیشن کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 20 دن کے اندر انتخابات کا حکم دیا تھا، جب بلا مقابلہ انتخاب ہو تو ووٹنگ کی ضرورت نہیں ہوتی یہ کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہے عام انتخابات میں بھی امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوتے ہیں۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہر کوئی پارٹی ممبر نہیں۔ ووٹر یا سپورٹر اور ممبر ہونے میں فرق ہے۔ ممبر سے سے آپ کا پہلا سوال ممبر شپ کارڈ سے متعلق ہونا چاہیے۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن کے رکن نے استفسار کیا کہ آپ کا مطلب ہے کہ کوئی ممبر نہیں تو وہ شکایت نہیں کر سکتا۔

جواب دیں

Back to top button