
حال ہی میں بلوچستان میں پسنی سے کچھ دور ساحل پر ایک مردہ وہیل ملی اور رواں برس یہ اپنی نوعیت کا دوسرا ایسا واقعہ ہے جو تین روز قبل پیش آیا۔
یہ معاملہ اس وقت زیادہ پیچیدہ ہوا جب اگلے دن روشنی ہونے پر علم ہوا کہ رات کی تاریکی میں نامعلوم افراد نے اس وہیل کا پیٹ چاک کیا تھا۔
حکام کے مطابق بظاہر یہ عمل کرنے والے افراد ایک ایسے مخصوص مادے کی تلاش میں تھے، جو مارکیٹ میں کروڑوں روپے کے عوض بکتا ہے۔
گذشتہ روز سمندرمیں ہونے کی وجہ سے یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس وہیل کے جسم پر کوئی زخم تھا یا نہیں جس سے اس کی ہلاکت کی وجوہات کا تعین کیا جا سکتا اور اب اس کے جسم کو کاٹنے کی وجہ سے یہ اندازہ لگانا اور بھی مشکل ہے۔
تفصیلات کے مطابق وہیل کی ایک مخصوص قسم کے پیٹ میں ایک مادہ ہوتا ہے جو بہت مہنگا بکتا ہے۔ اس کو نکالنے کے لیے وہیل کے پیٹ کو چاک کیا گیا لیکن وہ مادہ برائیڈز وہیل میں نہیں ہوتا۔
اس کی لمبائی 43 فٹ ہے اور اس کا تعلق برائیڈز وہیل کی نسل سے ہے جس کا شمار مقامی وہیلز میں ہوتا ہے۔‘
حکام کا کہنا تھا کہ ’جس وقت یہ وہیل مردہ حالت میں نمودار ہوئی تو اس وقت صحیح اور سالم حالت میں تھی لیکن رات کو نامعلوم افراد نے اس کا پیٹ چاک کیا۔‘