پاکستان

پنجاب اور اسلام آباد میں شدید بارش سے حادثات، 13 افراد جاں بحق، شہری زندگی مفلوج

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش اور تیز آندھی کے باعث مختلف حادثات میں کم از کم 13 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

ریسکیو حکام اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بارش نے گرمی کی لہر سے کچھ راحت تو فراہم کی، تاہم شہری علاقوں میں پانی جمع ہونے سے معمولات زندگی بُری طرح متاثر ہوئے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 46 افراد کو ایمرجنسی سروسز فراہم کی گئیں، جن میں سے 39 کو اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ 7 جانبر نہ ہو سکے۔ سب سے زیادہ حادثات اوکاڑہ میں رپورٹ ہوئے جن کی تعداد 8 تھی، جبکہ ملتان میں 4، فیصل آباد، منڈی بہاؤالدین، جھنگ اور چنیوٹ میں 2، اور لاہور، قصور، جہلم، ساہیوال، مری، مظفرگڑھ، بہاولنگر اور خانیوال میں ایک ایک واقعہ پیش آیا۔

جہلم اور مظفرگڑھ میں 2،2 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ اوکاڑہ، بہاولنگر اور خانیوال میں ایک ایک شخص جان سے گیا۔

تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے علاقے بستی ریاض آباد میں بانس کی چھت گرنے سے 5 سالہ بچی دعا فاطمہ جاں بحق ہو گئی جبکہ دو افراد زخمی ہوئے، جہلم میں ایک لوڈر رکشہ سڑک پر جمع پانی کے نالے میں جا گرا جس سے 2 افراد جان سے گئے۔

مظفرگڑھ میں مکان کی دیوار گرنے سے 2 افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوئے، قصور میں چھت گرنے سے 2 لڑکیاں جان کی بازی ہار گئیں، جبکہ بہاولنگر میں بھی ایک شخص اسی نوعیت کے حادثے کا شکار ہوا، خانیوال اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کھیتوں میں کام کرتے ہوئے دو کسان آسمانی بجلی کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گئے۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد کے جی ایم اے ٹاؤن میں 98 ملی میٹر اور مدینہ ٹاؤن میں 91 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، لاہور کے نشتر ٹاؤن میں 50 ملی میٹر، ایئرپورٹ پر 24 ملی میٹر اور دیگر علاقوں میں 15 ملی میٹر بارش ہوئی۔

قصور میں 63، شیخوپورہ میں 50، جوہرآباد میں 48، سرگودھا میں 45، چکوال میں 28، چنیوٹ میں 22، راولپنڈی میں 18، نارووال میں 17، اٹک میں 12، گجرات اور میانوالی میں 10، مظفرگڑھ اور نورپور تھل میں 5، منگلا اور سیالکوٹ میں 2، جبکہ جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور راولا کوٹ میں 1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

شدید بارش کے باعث لاہور، ملتان اور فیصل آباد سمیت کئی شہروں میں شہری سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی جبکہ سڑکیں اور انڈر پاسز زیر آب آ گئے، جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور متعدد علاقوں میں بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔

جمعرات کو جڑواں شہروں اور گرد و نواح میں بھی موسلا دھار مون سون بارش کے باعث مختلف حادثات میں کم از کم 3 افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ راول ڈیم میں پانی کی سطح میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

بارش کے باعث پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے میں آئی جے پی روڈ پر کیریج فیکٹری کے قریب ایک بجلی کا کھمبا کار پر جا گرا، یہ واقعہ سبزی منڈی تھانے کی حدود میں دوپہر تقریباً 2 بج کر 45 منٹ پر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق کھمبا ممکنہ طور پر بارش کے باعث گرا۔

کھمبے کے نیچے آنے والی کار میں 5 افراد سوار تھے، جن میں دو خواتین بھی شامل تھیں۔ حادثے میں گاڑی کا ڈرائیور 50 سالہ راشد نیاز اور 12 سالہ محمد بن عامر جاں بحق ہو گئے، دونوں کا تعلق راولپنڈی سے تھا۔ زخمی خواتین کو فوری طور پر طبی امداد دی گئی اور بعد ازاں انہیں اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

ایک اور واقعے میں راولپنڈی کے علاقے بھوسہ گودام کے قریب ایک نالے سے ایک خاتون کی لاش برآمد ہوئی، جس کی شناخت انعم بشیر کے نام سے ہوئی ہے، خاتون ایک نجی اسکول میں استاد تھیں اور افشاں کالونی کی رہائشی تھیں۔

پولیس کے مطابق انعم نے بدھ کے روز اسلام آباد جانے کے لیے ایک ٹیکسی بک کی تھی تاکہ وہ اپنے دفتر جا سکیں، تاہم بارش کے دوران وہ لاپتہ ہو گئیں، بعد ازاں ان کی ٹیکسی ویسٹریج کے قریب ایک نالے کے پاس ایک گلی میں تباہ شدہ حالت میں ملی۔ گاڑی کا ڈرائیور حسنین تاحال لاپتہ ہے، گاڑی کے مالک نے تصدیق کی کہ حسنین اس کار کو بطور ٹیکسی چلا رہا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی رینج روڈ پر ایک نالے سے جمع ہونے والے پانی میں پھنس گئی تھی، انعم کی لاش کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اہل خانہ نے ان کی شناخت کی اور قانونی کارروائی یا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کرتے ہوئے ان کی موت کو حادثہ قرار دیا۔

جواب دیں

Back to top button