لاپتہ شاعر احمد فرہاد کی بازیابی درخواست پر سماعت آج ہو گی

لاپتہ شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی سماعت کریں گے۔
عدالت نے آئی ایس آئی اور ایم آئی کے سیکٹر کمانڈرز کو آج طلب کر رکھا ہے ان کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر آئی بی، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع کو بھی عدالت کی جانب سے طلب کر رکھا ہے۔
وزیر قانون اور سیکرٹری قانون کو عدالتی معاونت کے لیے پیش ہونے کی ہدائت کی گئی تھی۔ تفتیشی افسر کو سیکٹر کمانڈر کا 161 کا بیان ریکارڈ کر کے آج عدالت میں پیش کرنے کا حکم دی گیا تھا۔ عدالت نے کیس لائیو نشر کرنے کے احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں۔
سینئر صحافی حامد میر لاپتہ افراد کی رپورٹنگ کے مثبت پہلوؤں پر عدالت کی معاونت کریں گے۔ عدالت نے حامد میر کو اس کیس میں عدالتی معاون مقرر کر رکھا ہے۔ حامد میر نے جبری گمشدگیوں سے متعلق تحریری جواب بھی تیار کر لیا ہے۔ حامد میر بطور عدالتی معاون تحریری جواب آج عدالت میں جمع کرائیں گے۔
حامد میر کا اس کیس کی ساعت کے دوران کہنا تھا کہ ’جبری گمشدگی آئین کی واضح خلاف ہے۔ جبری گمشدگیوں کے کیسز کی رپورٹنگ ہر صحافی کی پیشہ وارانہ ذمہ داری ہے۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’نوٹس کیا گیا ہے کہ طاقتور حلقے میڈیا کے جبری گمشدگیوں پر آواز اٹھانے کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ ایسی رپورٹنگ ریاست کے اندر ریاست کو بے نقاب کرتی ہے۔ قانون کے مطابق کسی بھی گرفتار شخص کو 25 گھنٹوں میں عدالت کے سامنے پیش کرنا ضروری ہے۔‘