ٹیکنالوجیخبریں

سائنسدانوں نے پام آئل کا متبادل تیار کرلیا

اسکاٹ لینڈ کے سائنسدانوں نے پام آئل کا متبادل تیار کرلیا، محققین کا کہنا ہے کہ یہ کھجور اور ناریل سے پاک ہے اور اس میں کوئی اضافی ذائقہ، چینی، مٹھاس یا رنگ شامل نہیں۔”

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پام آئل ایک ایسی پراڈکٹ ہے جس کا استعمال کھانے پینے کی اشیاء سمیت چاکلیٹ سے لے کر شیمپو، پیزا، ٹوتھ پیسٹ اور ڈیوڈورنٹ تک ہر چیز میں استعمال ہوتا ہے۔

مگر اس پر انحصار کرنا کرۂ ارض کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اس کی پیدوار کے لیے گھنے جنگلات کاٹ کر پام کے درخت لگائے جاتے ہیں جس سے مختلف طرح کی جنگلی حیات کے قدرتی مسکن ختم ہو رہے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق کسی بھی سپر مارکیٹ میں رکھی جانے والی تمام کھانے اور کاسمیٹک کی مصنوعات میں سے تقریباً نصف پام آئل پر مشتمل ہوتی ہیں۔

کیا پام آئل کا کوئی متبادل ہے؟ اس حوالے سے اسکاٹ لینڈ کی ایک ریسرچ ٹیم کا خیال ہے کہ انہوں نے پام آئل کا متبادل تیار کیا ہے جس کو انہوں نے "ہولی گریل” یعنی مقدس جام کا نام دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پام آئل کا یہ متبادل السی کی صنعت کے ضمنی پروڈکٹ کے علاوہ قدرتی فائبر اور ریپسیڈ آئل سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ کھجور اور ناریل سے پاک ہے اور اس میں کوئی اضافی ذائقہ، چینی، مٹھاس یا رنگ شامل نہیں ہے۔

ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر کے مطابق پام آئل دنیا کا سب سے زیادہ پیدا ہونے والا سبزیوں کا تیل ہے۔ یہ کھانے اور کاسمیٹکس فرموں میں بہت مقبول ہے کیونکہ یہ بہت مفید ہے، بے بو، بے ذائقہ اور بے رنگ ہونے کی وجہ سے یہ مصنوعات کی بو ان کا ذائقہ یا شکل کو تبدیل نہیں کرتا، کسی بھی درجہ حرارت میں اپنی خصوصیات کو برقرار رکھتا ہے۔

جواب دیں

Back to top button