معروف قانون دان سردار لطیف کھوسہ نے پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
معروف سینیئر قانون دان سردار لطیف کھوسہ نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا اور کہا کہ میں اپنی خدمات پی ٹی آئی کی نظر کرتا ہوں۔ ابھی میرا الیکشن لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں باقی جو پارٹی کہے گی کروں گا اور جو ذمے داری دے گی وہ میں احسن طریقے سے ادا کروں گا۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ نفرتوں کو دفن کر کے نئے سفر کی دعوت دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ نفرتوں کی سیاست ختم ہوگی۔ وکالت اور سیاست عبادت سمجھ کر کی ہے اور میری پہلی وفاداری اس دھرتی ماں کے ساتھ ہے جن سے بھی دوستی کی کوٹ کوٹ کر اس کو نبھایا۔
انہوں نے کہا کہ وفاداری عوام اور تابعداری آئین کی ہے۔ آئین ایساعمرانی معاہدہ ہے جس میں فلاحی مملکت کے خدوخال اور اصول نظر آئیں گے، اگر ہم دل سےعملداری کریں تو تمام چیزوں کا حل آئین میں موجود ہے۔
سینیئر قانون دان نے کہا کہ جمہور عوام ہیں پاکستان جمہور کی وجہ سے بنا ہے اور پاکستان کا آئین بھی بیرسٹر شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے دیا، جس نے آئین کی پاسداری کی وہ امر ہو جاتا ہے اور ہم نے جب بھی آئین سے انحراف کیا اس سے ریاست کو نقصان پہنچا ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو مقتدر کرنا آئین کی منشا ہے۔ ریاست کی تاریخ میں دیکھیں تو اوپر سے نیچے تک عوام ہی ریاست ہیں، آرٹیکل 7 میں عوام کے علاوہ کوئی نہیں ہے، تمام حکومتیں عوام کے منتخب نمائندوں سے بنتی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ ادارے ہمارے ہیں اور بھی فوج ہماری ہے، توقع کرتے ہیں عدلیہ انصاف کےترازوکوتھام کرانصاف کریگی۔ چیف جسٹس فائز عیسیٰ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے عام انتخابات کے معاملے پر ایکشن لیا۔
انہوں نے کہا کہ من پسند نتائج دینے کیلیے یہ ڈسٹرکٹ اور ریٹرننگ افسران کسی حد تک جا سکتےہیں۔ کھلواڑ مت کریں، نگراں حکومت جو کچھ کر رہی ہے سب کے سامنےہے، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے پاس اختیار ہے خالی خانہ چھوڑ کر جسے چاہے گرفتار کر لے۔ ججز سے ادب سےعرض کروں گا کہ انصاف کریں۔ اگر لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دیتے تو صاف شفاف الیکشن نہیں ہو سکتے، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن شفاف کرائے جائیں۔
لطیف کھوسہ نے یہ بھی کہا کہ پی ڈی ایم کی 13 جماعتوں نے ملک کا کیا حشر کیا ہے۔ ان لوگوں نے جو ملک وقوم کا حشر کیا ہے تو اب وہ عوام میں کس منہ سے جائیں گے، قوم بھی الیکشن کی منتظر ہے اور عوام جس کو چاہے کہ اسے حکومت کرنے کا حق دے گی۔