بھارت سے مسلح سیکورٹی اہلکاروں کو اسرائیل لیجانے والے بحری جہاز پر حوثیوں کا حملہ

حوثیوں نے بحیرہ احمر میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بدھ کے روز حوثیوں نے بھارت سے مسلح سیکیورٹی اہلکاروں کو لانے والے ایک بحری جہاز کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم نہیں معلوم ہو سکا کہ بھارتی جہاز کی منزل کیا تھی اور اس پر سوار مسلح اہلکار کس ملک کی طرف جارہے تھے۔
خیال رہے بھارت اسرائیل حماس جنگ میں اسرائیل کا اہم حامی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ابھی تک بھارتی بحری جہاز کے عملے یا کسی ذمہ دار نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب حوثیوں نے ایک امریکی جنگی جہاز نے حوثیوں کی جانب سے اڑائے گئے ڈرون کو مار گرایا ہے۔ ایک ذمہ دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا یہ حساس معلومات سے متعلق معاملہ ہے۔
تاہم کوئی بھی شخص حوثیوں کے ڈرون سے زخمی نہیں ہوا ہے۔ یہ بھی واضح نہیں ہوا ہے کہ امریکی جہاز سے حوثیوں کے اسی ڈرون کو روکا گیا ہے جو انہوں نے مسلح سیکیورٹی اہلکاروں کو لانے والے بھارتی بحری جہاز کو ہدف بنانے کے اڑایا تھا یا یہ کوئی اور ڈرون حملہ تھا۔
بحری جہاز جو تیل اور کیمیکل کی بار برداری کے لیے استعمال ہوتا ہے بحیرہ احمر میں مارشل آئی لینڈ شمال کی طرف سے نہر سویز کی طرف جارہا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ سیٹلائیٹ کے ٹریکنگ ڈیٹا کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اسی ڈیٹا کی مدد سے یہ بات واضح ہو سکے گی کہ بھارتی مسلح اہلکاروں کو لانے والا جہاز کدھر جارہا تھا اور اس کے ساتھ آنے والے مسلح افراد نے کس علاقے میں خدمات انجام دینا تھیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق حوثیوں نے بھی فوری طور پر اس حملے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔دریں اثنا برطانیہ کی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی اپمبری کی طرف سے ایک ایڈوائزری نوٹ میں کہا گیا ایک تیز رفتاری سے چلنے والی کشتیاں مسلح افراد کے ساتھ نے دو جہازوں کی طرف پہنچیں۔ یہ بحیرہ احمر میں یمنی حوثیوں کی بندر گاہ ہے۔
برطانوی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ایجنسی کا کہنا ہے اسے رپورٹس ملی ہیں یہ واقعہ باب المندب کے نزدیک پیش آیا ہے۔