افغان حکومت کی اپنے ہی شہریوں کیلئے زمین تنگ؛ سامان ساتھ لانے پر پابندی عائد

افغان حکومت نے پاکستان سے واپس جانے والے شہریوں کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان کی اپنی ہی زمین ان کے لیے تنگ کردی ہے اور شہریوں پر اپنا سامان ساتھ لانے پر پابندی عائد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان شہریوں کو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اپنے ضروری سامان سے محرومی کے باعث افغان شہری اپنے ہی ملک میں روزگار کمانے سے قاصر ہیں۔
حکومت اور شہریوں کے مابین ریاستی معاہدے کا تقاضہ ہے کہ افغان حکومت اپنے شہریوں کو واپس آنے کی اجازت دے اور انہیں تمام سہولیات بھی فراہم کرے۔
ماضی میں بھی ڈنمارک، برطانیہ، ناروے اور کئی دیگر ممالک مہاجرین کو ان کے ملک کے حالات بہتر ہونے پر واپس بھیج چکے ہیں، تمام ممالک نے نہ صرف اپنے شہریوں کو واپس قبول کیا بلکہ انہیں تمام حقوق اور سہولیات بھی فراہم کیں۔
کیا اپنے ہی شہریوں کو مسترد کرنے والے ریاستی حکمران کہلانے کے قابل ہیں؟ اپنے شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کرنے والے حکمران نہیں بلکہ ملک دشمن عناصر کہلائے جاتے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے ہمیشہ ایک ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے افغان مہاجرین کو نہ صرف پناہ دی بلکہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے انہیں تمام بنیادی سہولیات سے بھی آراستہ کیا، پاکستان نے ہمیشہ ایک ذمہ دار اور بےلوث میزبان کا کردار ادا کیا ہے، دوسرے ممالک کے مقابلے میں پاکستان نے افغان شہریوں کو بہتر سہولیات اور مواقع فراہم کیے۔
افغان شہریوں نے اپنی حکومت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چالیس سال پہلے ہم افغانی پاکستان آئے تھے اور پاکستان حکومت نے ہمیں اجازت دی کہ ہم اپنا سامان بھی لے آئیں، اب افغان حکومت کو بھی چاہیے کہ ہمارا سامان وہاں لے کرجانے کی اجازت دے تاکہ ہم اپنا روزگار چلا سکیں۔
افغان شہری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اپنی مشینیں اور گھر کا سامان ہے اور میری افغان حکومت سے درخواست ہے کہ ہمیں خوش آمدید کہیں جیسے پاکستان نے کیا تھا، ہم نے پاکستان میں بہت اچھا وقت گزارا ہے، ہمیں پاکستان میں جو سہولیات مل رہی تھیں وہ افغانستان میں بھی مل جائیں تو ہم بہت خوش ہونگے۔
وائس آف امریکہ کے مطابق پاکستان میں مقیم 37 لاکھ افغان شہریوں میں سے 17 لاکھ سے زیادہ غیر قانونی ہیں، افغانستان میں طالبان حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد 7 لاکھ سے زیادہ افغان شہری فرار ہوکر پاکستان آئے۔
غیر قانونی افغان باشندوں کے باعث پاکستان میں بدامنی، جرائم، دہشتگردی، اسمگلنگ اور دیگر شرپسند کارروائیوں میں بتدریج اضافہ ہوا، ملکی سالمیت کے پیش نظر حکومت پاکستان نے غیر قانونی افغان باشندوں کو اپنے ملک واپس جانے کا حکم دیا۔
اکتوبر سے نومبر کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک دو لاکھ چالیس ہزار سے زائد غیر قانونی افغانی رضاکارانہ طور پر اپنے ملک واپس جاچکے ہیں، افغان باشندوں کو اپنے ملک افغانستان واپس پہنچنے پر بےشمار دشواریوں اور رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔