پاکستان

آرگینک زراعت ماحول کی بہتری میں بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے, نجم مزاری

آرگینک خوراک اور مصنوعات پر ریسرچ کرنے والے ادارے کے سربراہ نجم مزاری نے کہا ہے کہ زراعت میں کیمیکلز اور مصنوعی کھادوں کے استعمال کے حوالے سے واضح پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ،طبی ماہرین کے مطابق آرگینک خوراک روایتی خوراک کے مقابلے میں زیادہ محفوظ اور غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے جبکہ آرگینک زراعت ماحول کی بہتری میں بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر عابد ایچ کے شیروانی ،ڈاکٹر سمعیہ شاہد سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ نجم مزاری نے کہا کہ کوئی خوراک استعمال کرنے سے پہلے اس کے اجزاء کے بارے ضرور آگاہی ہونی چاہیے ، بہت سے ممالک زراعت میں کیمیکلز او ر مصنوعی کھادوں کے ایک حد تک استعمال کے حوالے سے پالیسی کا اعلان کر چکے ہیں ، جاپان میں ہربل ، آرگینک اور قدرتی خوراک کوترجیح دی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہاں ایک عام آدمی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہوئے سو سال تک جی لیتا ہے ۔

علاوہ ازیں نجم مزار سے ان کے دفتر میں آرگینک زراعت سے وابستہ کسانوں کے نمائندہ وفد نے بھی ملاقات کی ۔

نجم مزاری نے کہا کہ ہم آرگینک زراعت اور خوراک کے حوالے سے آگاہی مہم کیلئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں ، پاکستان میں اس حوالے سے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے سب کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا۔

ہم حکومت سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ آرگینک زراعت کے فروغ کے لئے سرپرستی کرے ، ملکی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ اسے برآمدات کے تناظر میں بھی دیکھا جائے کیونکہ دنیا میں آرگینک خوراک کا حجم بڑی تیزی سے بڑھ رہاہے ۔

انہوں نے کسانوں کو تجویز دی کہ وہ جڑی بوٹیوں کی کاشت کے حوالے سے بھی تجربات کریں کیونکہ ان کی نہ صرف پاکستان بلکہ چین سمیت دیگر ممالک میں بڑی مانگ ہے ۔

جواب دیں

Back to top button