پاکستان

مستونگ: ایک ہفتے سے لاپتہ ڈی ایس پی کی لاش برآمد، گولیاں مار کر قتل کیا گیا

نوشکی پولیس کے ایک ہفتے سے لاپتہ سینئر افسر کی لاش ضلع مستونگ کے علاقے کردگاب سے برآمد ہوگئی۔

 ڈی ایس پی محمد یوسف ریکی گزشتہ ہفتے کے اختتام پر نوشکی سے کوئٹہ جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے۔

پولیس کے مطابق، ڈی ایس پی محمد یوسف ریکی کو نامعلوم مسلح افراد نے کرگینہ کے علاقے میں اس وقت اغوا کیا جب وہ سفر پر تھے۔

سیکیورٹی فورسز نے لاپتہ افسر کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا لیکن انہیں بازیاب نہ کرایا جا سکا۔

مستونگ انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے حکام کو ایک لاوارث لاش کی اطلاع دی، پولیس کردگاب پہنچی، لاش قبضے میں لے کر اسے قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔

کردگاب پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او غلام سرور کے مطابق مقتول افسر کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر گولیاں ماری گئی تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ ڈی ایس پی ریکی کو 5 روز قبل ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب نوشکی سے اپنے گھر جاتے ہوئے مستونگ اور سوراب کے راستے سے اغوا کیا گیا، نامعلوم مسلح افراد نے کردگاب کے قریب ان کی گاڑی روک کر انہیں گاڑی سمیت اغوا کر لیا۔

اغوا سے چند لمحے قبل ڈی ایس پی محمد یوسف ریکی نے مبینہ طور پر اپنی اہلیہ کو فون کر کے بتایا تھا کہ مسلح افراد نے انہیں روک لیا ہے، اس کے بعد رابطہ منقطع ہو گیا، ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا کہ افسر اکیلے سفر کر رہے تھے، ان کے ساتھ سیکیورٹی نہیں تھی، اور انہوں نے قومی شاہراہ کے بجائے ایک نسبتاً مختصر مگر ویران اور پہاڑی راستہ اختیار کیا تھا, ان کی گاڑی تاحال برآمد نہیں ہو سکی۔

حکام کے مطابق اغوا اور قتل کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں اور کسی گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

جواب دیں

Back to top button