بین الاقوامی

مغربی کنارے کا الحاق ریڈ لائن، ابراہم معاہدوں کو نقصان ہوگا، یو اے ای کا اسرائیل کو انتباہ

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کا الحاق ’ریڈ لائن‘ ہوگا، جو ابراہم معاہدوں کو سخت نقصان پہنچائے گا، وہی معاہدے جن کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر آئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ان معاہدوں کی بنیاد رکھنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی موجودہ مدت میں ابراہم معاہدوں کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اسرائیل کی جنگی پالیسیوں پر بڑھتی ہوئی عالمی تنقید کے باعث یہ کوششیں تعطل کا شکار ہیں۔

یہ انتباہ اس اعلان کے بعد آیا، جو اسرائیلی دائیں بازو کے وزیرِ خزانہ اسموٹریچ نے اگست میں دیا تھا کہ ایک پرانی تاخیر شدہ بستی کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا، جو مغربی کنارے کو تقسیم کر کے مشرقی یروشلم سے کاٹ دے گی، سموٹریچ مغربی کنارے کے الحاق کا بھی مطالبہ کر چکے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی وزیرِ خارجہ کی نمائندہ اور معاون وزیر برائے سیاسی امور لانا نسیبہ نے رائٹرز کو بتایا کہ شروع ہی سے ہم نے ان معاہدوں کو فلسطینی عوام اور ان کی ایک آزاد ریاست کے جائز حق کی حمایت جاری رکھنے کا ذریعہ سمجھا، ہم اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان بستیوں کے منصوبوں کو معطل کرے۔

لانا نسیبہ نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کا اسرائیل سے الحاق متحدہ عرب امارات کے لیے ایک سرخ لکیر ہوگا، کیوں کہ یہ معاہدوں کے وژن اور روح کو نقصان پہنچائے گا اور خطے میں انضمام کی کوششوں کو ختم کر دے گا۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر نے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم بدھ کے روز اسموٹریچ نے کہا کہ الحاق کے لیے نقشے تیار کیے جا رہے ہیں، لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ انہیں وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی حمایت حاصل ہے یا نہیں۔

جواب دیں

Back to top button