بین الاقوامی

2006 کے ممبئی ٹرین دھماکوں میں سزا یافتہ 12 مسلمان شہری باعزت بری

بمبئی ہائی کورٹ نے اہم فیصلے میں 7 نومبر 2006 کے ممبئی ٹرین دھماکوں میں سزا یافتہ تمام 12 افراد کو بری کر دیا، عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ ان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا، تمام ملزمان مسلمان تھے جن میں سے 5 کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت اور 7 کو عمر قید سنائی تھی۔

بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق جسٹس انیل ایس کلور اور جسٹس شیام سی چندک پر مشتمل خصوصی ڈویژن بینچ نے مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (ایم سی او سی اے) کے تحت قائم خصوصی عدالت کے 2015 کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، جس نے 5 ملزمان کو سزائے موت اور 7 کو مختلف دفعات کے تحت عمر قید کی سزا سنائی تھی، جن میں انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی)، انسداد غیر قانونی سرگرمی ایکٹ (یو اے پی اے)، ایم سی او سی اے اور ایکسپلوسوز ایکٹس شامل ہیں۔

بارہ میں سے ایک ملزم کمال احمد محمد وکیل انصاری 2021 میں ناگپور جیل میں قید کے دوران کورونا وبا کا شکار ہوکر انتقال کر گیا تھا۔

بینچ نے ریمارکس میں کہا کہ ’استغاثہ ملزمان کے خلاف کیس کو معقول شک سے بالاتر ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا، یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ملزمان نے یہ جرم کیا، لہٰذا ان کی سزا کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے‘۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’اصل مجرم کو سزا دینا قانون کی حکمرانی اور عوام کی سلامتی کے لیے ضروری قدم ہے، لیکن اگر کیس کو غلط طور پر حل شدہ ظاہر کیا جائے تو یہ عوامی اعتماد کو دھوکہ دیتا ہے اور حقیقی خطرہ برقرار رہتا ہے، یہی اس مقدمے کا پیغام ہے‘۔

یاد رہے کہ 11 جولائی 2006 کو ممبئی کی 7 لوکل ٹرینوں میں شام 6 بجکر 23 منٹ سے 6 بجکر 29 منٹ کے درمیان 7 بم دھماکے ہوئے تھے، جن میں 187 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور تقریباً 824 زخمی ہوئے تھے۔

جواب دیں

Back to top button