بین الاقوامی

اسرائیلی فوج کی یمن میں 3 بندرگاہوں اور پاور پلانٹ پر بمباری، حوثیوں نے بھی میزائل داغ دیے

اسرائیلی فوج نے یمن کے حوثی کنٹرول والے علاقوں میں 3 بندرگاہوں اور ایک پاور پلانٹ پر بمباری کی ہے، جس کے جواب میں حوثی باغیوں نے اسرائیلی علاقے کی طرف مزید میزائل داغے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ گزشتہ روز اس نے بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع الحدیدہ، راس العیسیٰ اور الصلیف کی بندرگاہوں کے علاوہ راس کتیب کے پاور پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا۔

صہیونی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے گیلیکسی لیڈر نامی جہاز پر نصب ایک ریڈار سسٹم کو بھی نشانہ بنایا، جو حوثیوں کے قبضے میں ہے اور اب تک الحدیدہ کی بندرگاہ پر کھڑا ہے۔

تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

اسرائیل نے یہ حملے تقریباً ایک ماہ کے وقفے کے بعد یمن پر کیے ہیں، یہ اس وقت کیے گئے جب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے اتوار کی صبح یمن سے داغا گیا ایک میزائل روک لیا ہے۔

حوثی باغیوں کا اسرائیل پر میزائل حملہ

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یمن سے 2 میزائل داغے گئے جنہیں روکنے کی کوشش کی گئی، ان حملوں کے دوران یروشلم، الخلیل (ہیبرون) اور بحیرہ مردار کے قریب کے علاقوں میں سائرن بج اٹھے۔

اسرائیل کی ایمرجنسی سروس نے کہا کہ کسی جانی نقصان یا میزائل گرنے کی اطلاع نہیں ملی، یہ تازہ کشیدگی ایسے نازک موقع پر سامنے آئی ہے جب غزہ میں اسرائیلی جنگ بندی کے امکانات زیرِ غور ہیں اور تہران (امریکی فضائی حملوں کے بعد) دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر غور کر رہا ہے۔

اتوار کی رات یمن میں انصار اللہ سے وابستہ نیوز چینل ’المسیرہ ٹی وی‘ نے اطلاع دی کہ بمباری الحدیدہ کی بندرگاہی شہر پر ہوئی، جب کہ ’صبا‘ نیوز ایجنسی نے تینوں بندرگاہوں اور پاور اسٹیشن پر حملے کی تصدیق کی۔

ترجمان امین حیان یمنی نے کہا کہ حوثی گروپ کے فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی جنگی طیاروں کی ایک بڑی تعداد کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔

انہوں نے ایک بیان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ مقامی سطح پر تیار کردہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل استعمال کیے گئے، جنہوں نے دشمن کے پائلٹوں اور آپریشن رومز میں شدید الجھن پیدا کی۔

الجزیرہ کے رپورٹر نبیل الیوسفی نے یمن کے دارالحکومت صنعا سے رپورٹ کیا کہ حوثی الحدیدہ پر حملوں کے اثرات کو کم تر دکھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حوثی کہتے ہیں کہ ان کے مقامی سطح پر تیار کردہ فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی حملے کا مؤثر جواب دیا اور ذرائع کے مطابق تقریباً 30 منٹ تک حوثیوں کے فضائی دفاع اور اسرائیلی افواج کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں۔

الجزیرہ کے مطابق حوثیوں نے اب تک کسی مادی یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی، اور کہا ہے کہ ان کی مسلح افواج نے تمام اسرائیلی جارحیت کو پسپا کر دیا۔ انہوں نے مستقبل میں کسی بھی اسرائیلی حملے کا جواب دینے کی تیاری کا بھی عندیہ دیا، اور کہا کہ وہ اسرائیلی سرزمین کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہیں۔

جواب دیں

Back to top button