حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کی شرائط کا اعلان

حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات جاری کر دی گئیں جن میں قیدیوں کا تبادلہ، انسانی امداد کی فراہمی، اسرائیلی جارحیت کی معطلی اور مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات شامل ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان مجوزہ جنگ بندی کے معاہدے کی تفصیلات شائع کر دی گئی ہیں۔
حماس نے جنگ بندی کی نئی امریکی تجویز پر اپنا مثبت جواب قطر اور مصر کے ثالثوں کو بھیج دیا ہے، اور الجزیرہ نے اس تجویز کا متن اور اس کا عمومی خاکہ جاری کیا ہے۔
معاہدے کے تحت جنگ بندی کی مدت 60 دن پر مشتمل ہو گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس مدت کے دوران اسرائیل کی جانب سے مکمل جنگ بندی کی ضمانت دی ہے۔
معاہدے کے تحت 10 اسرائیلی زندہ قیدیوں اور 18 اسرائیلی فوجیوں کی لاشوں کا مرحلہ وار تبادلہ کیا جائے گا۔ پہلے دن 8 زندہ قیدیوں کی رہائی، ساتویں دن 5 لاشوں کی حوالگی، تیسویں دن مزید 5 لاشوں کی حوالگی، پچاسویں دن 2 زندہ قیدیوں کی رہائی ساٹھواں دن باقی 8 لاشوں کی حوالگی عمل میں لائی جائے گی۔
تجویز کے مطابق جیسے ہی حماس اس معاہدے کو باضابطہ طور پر منظور کرے گی، فوری طور پر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہو جائے گی۔
معاہدہ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ امداد وسیع پیمانے پر اور خاطر خواہ مقدار میں پہنچائی جائے گی، بالکل ویسے ہی جیسے 19 جنوری 2025 کے انسانی امداد معاہدے میں طے پایا تھا۔ امداد کی تقسیم اقوام متحدہ اور فلسطینی ہلال احمر جیسے منظور شدہ اداروں کے ذریعے کی جائے گی۔