پاکستان

کراچی میں پانچ منزلہ رہائشی عمارت گِرنے سے پانچ افراد ہلاک، ریسکیو آپریشن جاری

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاری میں پانچ منزلہ عمارت گِرنے سے کم از کم 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے واقعے میں کم از کم 5 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دو لاشیں اور تین زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔

تاحال عمارت گِرنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی مگر حکومت سندھ کی ترجمان سعدیہ جاوید کا کہنا ہے کہ یہ پچاس سال پرانی عمارت گنجان آباد علاقے بغدادی میں واقع تھی جس میں 13 خاندان رہتے تھے۔ ’یہ عمارت کافی مخدوش تھی، لوگوں کو خالی کرنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن انتظامیہ کو مزاحمت کا سامنا تھا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ وہاں تنگ گلیاں ہیں اور مشنری پہنچنے میں مشکلات ہیں مگر اس کے باوجود ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ ’اس وقت یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کتنی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔‘

واقعے کے بعد ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ’سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے شہر کی بوسیدہ و خستہ حال عمارتوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی اور شہریوں کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔‘

دوسری جانب سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے بلڈنگ گِرنے کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کی ہے۔

جبکہ ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ تین خواتین سمیت پانچ افراد زخمی اور اب تک ایک خاتون سمیت دو افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جنھیں ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔

بغدادی پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں اور امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

پولیس کے مطابق ملبے تلے کئی افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ سندھ ریسکیو 1122 کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریسکیو اہلکار، ایمبولینسز، اربن سرچ ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے متعلقہ حکام سے اس واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو تمام تر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

جواب دیں

Back to top button