ایلون مسک کو ملک بدر کرنے پر غور کر سکتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ارب پتی ایلون مسک کو ملک بدر کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے، جب جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ارب پتی نے ٹرمپ کے اہم مالیاتی بل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ محکمہ حکومتی کارکردگی (DOGE) جس کی سربراہی ایلون مسک مئی کے آخر تک کر چکے ہیں) اب ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی کو دی جانے والی سرکاری سبسڈی کی جانچ پر توجہ دے سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں نے ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایلون مسک کی ملک بدری پر غور کریں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ پتا نہیں، ہمیں اسے دیکھنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایلون مسک پر محکمہ حکومتی کارکردگی کو لگانا پڑے گا، آپ جانتے ہیں DOGE کیا ہے؟ یہ وہ دیو ہے جو شاید ایلون مسک کو کھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنا الیکٹرک وہیکل مینڈیٹ کھو رہا ہے، وہ (ایلون مسک) بہت ناراض ہے، لیکن میں آپ کو بتا سکتا ہوں، وہ اس سے کہیں زیادہ کھو سکتا ہے، وہ بہت کچھ کھو سکتا ہے۔
قبل ازیں، ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر بھی اسی قسم کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھاکہ ایلون مسک شاید تاریخ میں سب سے زیادہ سبسڈی حاصل کرنے والا انسان ہے، اور اگر یہ سبسڈیز نہ ہوں، تو اُسے شاید اپنا کاروبار بند کرنا پڑے اور واپس جنوبی افریقہ جانا پڑے۔