بین الاقوامی

ایرانی میزائل حملوں میں اسرائیل کی کون کون سی اہم تنصیبات تباہ ہوئیں؟

اسرائیلی جارحیت کے جواب میں کیے گئے ایرانی میزائل حملے میں اسرائیلی پائلٹوں کی تربیت گاہ بھی تباہ ہوگئی۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی میزائل حملے نے بیرشیوا میں واقع بنی گوریون یونیورسٹی آف نیگیو کی کئی تحقیقی تجربہ گاہوں کو تباہ کر دیا، جو اسرائیلی فضائیہ کے پائلٹس کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

اسرائیلی ایئرفورسن کا فلائٹ کورس ایک تین سالہ پروگرام ہے جو تقریباً 20 سال سے جاری ہے، اور اب تک 1000 سے زائد فوجی پائلٹس اس کورس سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں اور ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔

ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا ہے کہ 19 جون کو، ایک ایرانی بیلسٹک میزائل حملے نے بنی گوریون یونیورسٹی کی 6 تجربہ گاہوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور 9 دیگر کو شدید نقصان پہنچایا۔

یونیورسٹی کے مطابق، جوابی ایرانی حملے نے ’ طب اور حیاتیات میں متنوع تحقیقاتی منصوبوں پر برسوں کی محنت کو مٹا دیا۔’

 

 

روزنامہ کے مطابق، کلاس رومز، تدریسی تجربہ گاہیں، اور فیکلٹی آف ہیلتھ سائنسز کا ڈسیکشن روم بری طرح متاثر ہوئے، جبکہ مین مارکس فیملی کیمپس میں مزید 30 عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

یونیورسٹی حکام اب بھی نقصانات کا اندازہ لگا رہے ہیں، جو کہ کروڑوں شیکل تک پہنچ سکتےہیؓ۔

پروفیسر ڈینیئل چیمووٹز، جو بی جی یو کے موجودہ صدر ہیں، کے مطابق ابتدائی اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں نے حیفہ، تل ابیب اور بیرشیوا میں واقع کم از کم چار یونیورسٹیوں اور ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹس کو مکمل طور پر تباہ کردیا یا شدید نقصان پہنچایا ہے۔

مقبوضہ علاقوں میں مزید نقصان

اسرائیلی فوج کی جانب سے نافذ سخت میڈیا سنسرشپ کے باعث غیر ملکی صحافیوں کو حساس مقامات پر ہوئے نقصان کی رپورٹنگ سے روک دیا گیا ہے، اور سیٹلائٹ تصاویر تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے۔

تاہم، شواہد سامنے آئے ہیں کہ ایران کے جوابی حملوں نے متعدد اہم مقامات کو نشانہ بنایا، جن میں کریا (اسرائیلی وزارت دفاع کا ہیڈکوارٹر)، کیمپ موشے دایان (انٹیلیجنس آپریشنز سینٹر)، تل نوف اور اوودا ایئربیسز، اور وزارت داخلہ کی عمارت شامل ہیں۔

اس کے علاوہ، بنیادی ڈھانچے پر بھی حملے ہوئے، جن میں بازان آئل ریفائنری، حیفہ اور حدیرا پاور اسٹیشنز، اشدود پاور پلانٹ، بن گوریون ایئرپورٹ، اور وائزمن انسٹیٹیوٹ آف سائنس شامل ہیں۔

حیفہ میں بازان ریفائنری ایک میزائل حملے کے باعث بند کر دی گئی، جس میں تین ملازمین ہلاک اور تیل کی پائپ لائنز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا، مزید برآں، گلیلوت کے قریب واقع یونٹ 8200 کے اڈے کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں جیو-لوکیٹڈ ویڈیوز میں موساد کے مشتبہ مراکز کے قریب حملوں کے مناظر دکھائے گئے۔

اطلاعات کے مطابق، وائزمن انسٹیٹیوٹ کو تقریباً 570 ملین ڈالر کا نقصان ہوا، جبکہ تل ابیب اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا، ایران کے جنگ بندی سے قبل آخری حملے میں 14 بیلسٹک میزائل مختلف فوجی اور لاجسٹک مقامات پر داغے گئے تھے۔

اسرائیلی حکومت میں ہونے والے مکمل نقصانات کی تفصیلات اب بھی غیر واضح ہیں کیونکہ اسرائیل نے معلومات تک رسائی پر سخت بندش نافذ کر رکھی ہے۔

جواب دیں

Back to top button