بین الاقوامی

ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنائے جانے کی خبریں،حزب اللہ کا یہ دوسرا اہم ترین شخص ہے کون؟

اسرائیل نے جمعرات کی شام بیروت کے جنوبی نواحی علاقے (الضاحیہ) پر شدید فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس حوالے سے اسرائیلی ٹی وی ‘چینل 12’ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ حملوں میں ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا جو حسن نصر اللہ کی جاں نشینی کے لیے نمایاں ترین امیدوار ہیں۔

چینل نے بتایا کہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنانے کے لیے درجنوں ٹن بموں کا استعمال کیا گیا۔ مزید یہ کہ برسائے گئے بم اس زیر زمین جگہ تک سرائیت کر گئے جہاں ہاشم صفی الدین موجود تھا۔
اسرائیلی ٹی وی چینل 13 نے تصدیق کی ہے کہ تل ابیب میں سیکورٹی ادارے نے آپریشن کامیاب ہونے کا غالب گمان ظاہر کیا ہے۔

العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندوں کے مطابق حالیہ بم باری اس بم باری سے زیادہ شدید ہے جو حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی۔

اس سے قبل اسرائیلی ذمے داران نے axios ویب سائٹ کو بتایا کہ لڑاکا طیاروں نے مخصوص حملوں کے ذریعے صفی الدین کو نشانہ بنایا۔ ویب سائٹ کے مطابق ابھی تک آپریشن کا نتیجہ واضح نہیں ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی ذمے داران کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہاشم صفی الدین حملے کے وقت زیر زمین مقام پر حزب اللہ کی سینئر قیادت کے ساتھ اجلاس میں شریک تھا۔

ہاشم صفی الدین کی پیدائش 1964 میں ہوئی اور اس کا تعلق جنوبی لبنان کے علاقے صور میں واقع قصبے دیر قانون النہر سے ہے۔

وہ حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصر اللہ کا خالہ زاد بھائی ہے اور شکل و صورت میں نصر اللہ سے مشابہت رکھتا ہے۔ ایران کے علمی مرکز قم میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1994 سے اسے نصر اللہ کی جاں نشینی کے لیے تیار کیا گیا۔

صفی الدین حزب اللہ کی قیادت میں دوسرے اہم ترین فرد کی حیثیت رکھتا ہے۔

اس نے تنظیم کے اداروں کے انتظامی امور سنبھالنے کے ساتھ ساتھ اندرون و بیرون ملک حزب اللہ کی مالی رقوم اور سرمایہ کاری کی نگرانی بھی کی۔

صفی الدین کا نام 2017 سے دہشت گردی سے متعلق امریکی فہرست میں شامل ہے۔

صفی الدین ایرانی پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کا سمدھی ہے۔ سال 2020 میں اس کے بیٹے رضا نے قاسم سلیمانی کی بیٹی زینب سے شادی کی تھی۔

جواب دیں

Back to top button