’سب پُرامن احتجاج کے لیے اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچیں‘: عمران خان کا ایکس پر پیغام

سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کے کارکنان اور رہنماؤں کو آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنے کی کال دی ہے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر جاری کردہ پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ ’میں چاہتا ہوں کہ آج آپ سب پُرامن احتجاج کے لیے ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں۔ لاہور اور اس کے گردو نواح کے اضلاع کے شہری 5 اکتوبر، بروز ہفتہ مینار پاکستان پر احتجاج کی تیاری کریں۔‘
اس پیغام میں کہا گیا کہ ’یہ جنگ اپنے فیصلہ کن مرحلے میں ہے۔ اللہ کے فضل سے ہم اپنی حقیقی آزادی کی لڑائی جیت رہے ہیں۔ اقتدار پر قابض ظالم ہمیں خوف زدہ کر کے ہماری جیت کو شکست میں بدلنا چاہتے ہیں۔‘
دوسری طرف ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے، یعنی عوامی اجتماعات پر پابندی ہے۔ ’شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ نہ بنیں۔ امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔‘
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جناح ایونیو اور شارع دستور کے سنگم پر واقع ڈی چوک خاصی اہمیت کا حامل ہے جس کے قریب ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، پارلیمنٹ ہاؤس اور سپریم کورٹ سمیت دیگر سرکاری عمارتیں واقع ہیں۔
جبکہ عمران خان کے اس پیغام میں یہ اپیل کی گئی کہ ’آپ بے خوف ہو کر نکلیں اور یاد رکھیں کہ اگر اب بھی آپ نے آگے بڑھ کر خود کو حقیقی طور پر آزاد کروانے میں ہچکچاہٹ سے کام لیا تو یہ ظالم آپ کو چیونٹیوں کی طرح مسل کر رکھ دیں گے اور آپ کی آئندہ نسلوں کو بھی اپنا غلام بنا لیں گے جن پر ان کی اولادیں حکومت کریں گی۔‘
یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی یہ کہہ چکے ہیں کہ تحریک انصاف کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران ’قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کسی نرمی کی توقع نہ رکھیں۔‘
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم پاکستان کے دورے پر ہیں اور اس دوران ڈی چوک پر احتجاج مناسب نہیں ہوگا۔ محسن نقوی نے دعویٰ کیا کہ ’سعودی اور چینی وفود بھی پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ ہم نے سکیورٹی کے پیشگی انتظامات کیے ہیں۔ کنٹینرز کھڑے کرنا ہماری مجبوری ہے۔‘
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی والے احتجاج کی کال سے پہلے ملک کا مفاد دیکھیں۔‘