پاکستانخبریں

گیس صارفین کو اب گزشتہ 4 ماہ کا بوجھ بھی برداشت کرنا ہوگا

 گیس مہنگی ہونے کے بعد صارفین کے لیے ایک اور بری خبر ہے کہ انہیں گزشتہ چار ماہ کا بوجھ بھی برداشت کرنا ہوگا۔

حکومت نے گیس ٹیرت میں جولائی تا اکتوبر کا خسارہ بھی شامل کردیا ہے، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے 65 ارب کا بوجھ قیمتوں میں شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے گیس ٹیرف کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا جس میں جولائی تا اکتوبر کا بوجھ بھی شامل ہے۔

گیس صارفین پر مجموعی طور پر 401 ارب کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے، 4 ماہ کا بوجھ شامل نہ کیا جاتا تو گیس ٹیرف میں اضافہ کم ہوتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔ جس کے بعد پیٹرولیم ڈویژن نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا تھا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق ماہانہ 25 سے 90 مکعب میٹر تک گیس کے پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے قیمت نہیں بڑھائی گئی جبکہ پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے فکسڈ چارجز 10 سے بڑھا کر 400 روپے کر دیے گئے، پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے ماہانہ بل 900 روپے سے زیادہ کا نہیں ہوگا، جبکہ تندور کے لیے بھی گیس کے نرخوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کےلیے گیس کی قیمت میں 172 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین کےلیے قیمت 200 سے بڑھا کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، ماہانہ 60 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 300 سے بڑھ کر 600روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، ماہانہ 100 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 400 سے بڑھا کر 1000روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ماہانہ 150 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 600 سے بڑھا کر 1200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، ماہانہ 200 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 800 سے بڑھا کر 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، ماہانہ 300 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 1100 سے بڑھا کر 3000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔

ماہانہ 400 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 2000 سے بڑھا کر 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، ماہانہ 400 مکعب میٹر سے زائد استعمال پر قیمت 3100 سے بڑھا کر 4000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔

پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق تندوروں کےلیے گیس کی قیمت 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو برقرار ہے جبکہ پاور پلانٹس کےلیے گیس کی قیمت 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو برقرار رکھی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق سیمنٹ سیکٹر کےلیے گیس کی قیمت 4400 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کر دی گئی، سی این جی سیکٹر کےلیے گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 3600 روپے، برآمدی صنعتوں کےلیے گیس کی قیمت 2100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق غیر برآمدی صنعتوں کےلیے گیس کی قیمت 2200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

جواب دیں

Back to top button