مشہور اینکر شدید علیل٬ اپنے پیشے کے بارے میں سچ بول دیا
ملک کے ہر ٹی وی چینل پر اینکرز حضرات ہر وقت براجمان ہوتے ہیں اور اپنے ناظرین کو یہ بتاتے ہیں کہ وہ جو بتا رہے ہیں اگر وہ نہ سنا اور سمجھا گیا تو دنیا تباہ ہوجائے گی۔
تاہم اب ملک کے ایک معروف اینکر اور صحافی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ہم اینکرز اور صحافی کچھ بھی نہیں ہیں۔
پاکستان کے ایک مشہور اینکر گزشتہ ڈیڑھ ماہ علیل رہا۔علالت اتنی شدید تھی کہ ڈاکٹروں نے ذہنی دبائو سے بچنے کیلئےنیوز چینلز ،سوشل میڈیااور اخبار دیکھنے سے بھی گریز کی ہدایت دی تھی۔
اسلئے میں اس دوران سیاسی، معاشی اورخارجی محاذوں پر ہونے والے واقعات اور پیش رفت سے بے خبر رہا۔ حتیٰ کہ فلسطین میں نئی جنگ کا دو روز بعد پتہ چلا۔
اللہ رب العالمین کے بے پناہ کرم اور کرم فرمائوں کی دعائوں کی برکت سے الحمدللہ اب میرے انفیکشنز مکمل ختم ہوگئے ہیں۔
اس دوران مجھے یہ سبق ملا کہ ہم روز میڈیا سے اس سوچ کے ساتھ جڑے رہتے ہیں کہ نہ جانے ایک منٹ میں کونسی قیامت آئی ہوگی لیکن اگر ہم سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر اپنا وقت صرف نہ کریں تو بھی کوئی قیامت نہیں آتی ۔
دوسرا سبق یہ ملا کہ ہم میں سے ہر کوئی اپنے آپ کو بہت اہم سمجھتا ہےحالانکہ ہم نہیں ہوں گے یا اس دنیا سے جائیں گے، تو دو دن بعد ہماری جگہ کوئی اور پُر کردیگا۔
اسی لئے اللہ نے سورہ آل عمران میں ارشاد فرمایاہے کہ :اور یہ دن ہیں جو ہم لوگوں کے درمیان پھیرتے رہتے ہیں۔