Blog

’اوباما پہلے مسلمان امریکی صدر ہیں‘: گوگل کے ’اے آئی‘ پروگرام کے جواب پرصارفین حیران

صارفین کو عجیب یا دیگر ممکنہ طور پر خطرناک جوابات دینے کے بعد عالمی شہرت یافتہ سرچ انجن ’گوگل‘ کی مالک کمپنی نے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے اپنے نئے سرچ انجن AI اوور ویوز کو تیار کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

امریکی گروپ نے جمعہ کو کہا کہ اس نے فوری کارروائی کی جب اسے اس کے مواد کے اعتدال کے قوانین کے تحت آئینی قرار دیا گیا۔

یہ اعلان بلاگر ڈیر اوباسانجو کی ایک پوسٹ شائع کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جب امریکہ کی تاریخ میں مسلم صدور کی تعداد کے بارے میں پوچھا گیا تو AI Overviews نے جواب دیا کہ براک اوباما کو "کچھ لوگ امریکہ میں پہلا مسلمان صدر تصور کرتے ہیں”۔

اس مثال پر تبصرہ کرتے ہوئے گوگل کے ترجمان نے وضاحت کی کہ اس نتیجے نے "ہماری پالیسیوں کی خلاف ورزی کی اور ہم اسے ہٹانے کا ارادہ رکھتے تھے”۔

ایک اور صارف نے X پلیٹ فارم پرPixelButts” ‘‘نامی اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے ایک اسکرین شاٹ پوسٹ کیا جس میں سرچ انجن کے ایک ایسے طریقہ کے بارے میں سوال کا جواب دکھایا گیا ہے جو "پنیر کو پیزا سے چپکنے نہیں دیتا”۔

چٹنی کے ساتھ پنیر کو ملانے کے علاوہ گوگل نے پنیر میں "غیر زہریلا” گلو شامل کرنے کا مشورہ دیا۔

ایکس پلیٹ فارم کے ذریعے صحافی کرسٹی ہینس نے کہا کہ یہ ردعمل ایک دہائی سے زیادہ پہلے سوشل میڈیا نیٹ ورک "ریڈیٹ” پر شائع ہونے والے تبصرے سے متاثر تھا۔

طنزیہ ویب سائٹ The Onion کے نئے صدر نے بعض ردعمل اور پلیٹ فارم پر شائع ہونے والے مزاحیہ مواد کے درمیان تعلق کو بھی اجاگر کیا۔

سرچ انجن اے آئی اوور ویو نے دعویٰ کیا کہ ’سی آئی اے‘ نے باضابطہ طور پر بلیک مارکر استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

اس معاملے میں سرچ انجن نے The Onion” ‘‘ کی طرف سے شائع ہونے والے ایک طنزیہ مضمون پر انحصار کیا، جس میں کہا گیا کہ ایجنسی کے دستاویزات میں موجود ناجائز پیراگراف ایک غلطی کے نتیجے میں ہیں نہ کہ مخصوص مواد کو چھپانے کی خواہش کے نتیجے میں شامل کیے گئے ہیں۔

گوگل کے ایک ترجمان نے کہا کہ گروپ "ان مثالوں کو سسٹم میں تیار کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے، ان میں سے کچھ بہتری کے نفاذ کا اعلان کر رہا ہے”۔

قابل ذکر ہے کہ مئی کے وسط میں گوگل نے ’اے آئی اوور ویوز‘فیچر متعارف کرایا تھا، جو صرف سائٹس کے لنکس دکھائے بغیر سرچ کے جواب میں تحریری متن فراہم کرتا ہے۔

لنکس غائب نہیں ہوئے تھے، لیکن تلاش میں ظاہر ہونے والے متن کے نیچے رکھے گئے تھے۔

تاہم تصاویر کے ساتھ نتائج شائع ہونے کے بعد ان خامیوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شدید کنفیوژن پیدا کر دی، جس کی وجہ سے کمپنی نے فوری طور پر صورتحال کو درست کرتے ہوئے نئے فیصلوں کا اعلان کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button