بین الاقوامیخبریں

مغربی خاموشی غزہ میں انسانی صورتحال کو مزیدخراب کر رہی ہے

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مغربی ‘خاموشی’ غزہ میں انسانی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر اور روسی ہم منصب ولادیمیرپیوٹن کی ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں غزہ پر مغربی ممالک کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

طیب اردوان نے پیوٹن کو بتایا کہ فلسطینی علاقوں کے خلاف "وحشیانہ رویہ” مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے اور شہری مسلسل مارے جا رہے ہیں۔

ہفتے کے روز ترکی ایک "عظیم فلسطین ریلی” کا انعقاد کرے گا، جس میں اردگان کی شرکت متوقع ہے۔ حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کی مسلسل بمباری کے خلاف ملک میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے عرب اور مسلم ممالک سے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اسامہ حمدان نے عرب اور مسلم ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض ریاست سے اپنے تعلقات منقطع کر لیں اور اپنے سفیروں کو واپس بلا لیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم عرب اور اسلامی ممالک اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ [اسرائیلی] جارحیت کو روکنے کے لیے اپنی اخلاقی ذمہ داریاں ادا کریں۔

سعودی عرب نے مغربی ممالک کی منافقت اور دوغلے پن پر سوالات اٹھائے ہیں۔

وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے دوغلے رویئے کو مسترد کرتے ہیں، اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے پر مجبور کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں اور ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے پر مجبور کرنے کے لیے سخت موقف اختیار کرے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم اس دوغلےپن اور رویے کو مسترد کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری کی صرف بات چیت کافی نہیں بلکہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ محاصرہ ختم کرے اور ان فوجی کارروائیوں کو روکے جن کے نتیجے میں بےگناہ جانیں ضائع ہوئیں۔

جواب دیں

Back to top button