آج کے کالمسہیل بشیر منج

اقصیٰ نے پکارا ہے……

سہیل بشیر منج
طوفان الاقصی میں ایک بڑی ڈویلپمنٹ سامنے آ ئی ہے کہ ایران کھل کر میدان جنگ میں کود پڑا ہے اور انہوں نے اعلان کر دیا ہے کہ اگر اسرائیل نے فلسطین میں اپنی بربریت بند نہ کی تو ہم اسرائیل پر حملہ کر دیں گے، شکر الحمدللہ کہ آ خر کوئی مسلمان ملک تو معصوم فلسطینیوں کی مدد کو نکلا لیکن ان گیارہ دنوں میں جس طرح اسرائیلی فوج نے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھائے ہیں بہت ہی افسوسناک ہیں اور بلا شبہ یہ اسرائیلی جارحیت جاری رہے گی کیونکہ وہ مانتے ہیں کہ ستاون اسلامی ممالک کی افواج تو مر چکی ہیں، انہیں روکنے والا کوئی نہیں، یقین کریں کل تک میں بذات خود بہت پریشان تھا کہ دنیا میں ایسا کب ہوتا ہے کہ ایک ناجائز ریاست ایک غریب اور بے بس ملک پر چڑھائی کردے وہاں کیمیکل بمنگ کرے اور ایسی شدید بمباری کرے کہ ان کے شہر ملبے کا ڈھیر بن جائیں اقوام متحدہ اور امت مسلمہ کے علمبردار خاموش تماشائی بنے ظلم ہوتا دیکھتے رہیں اور اس خوف سے چپ رہیں کہ کہیں اسرائیل کی جنگ کا رخ ہماری طرف نہ ہو جائے۔
یہ رو یہ دیکھتے ہوئے تو شاید کہہ لینا غلط نہیں ہوگا کہ امت مسلمہ سے بہتر کردار تو کفار ادا کر رہے ہیں خطے سے مسلمانوں اور اسلام کے خاتمے کے لیے امریکہ،برطانیہ،یورپ،نیٹو اپنی تمام افواج اور جنگی الات کی بڑی تعداد لے کر اسرائیل کی مدد کے لیے روانہ کر چکے ہیں لیکن شا ید یہ جانتے نہیں کہ بہت جلد افغانستان، ویتنام، بوسنیا،چیچنیا کی طرح ذلت اور رسوائی یہاں پر بھی انہی کا مقدر ہوگی میں گزشتہ کئی دنوں سے ہر نماز کے بعد دعا کر رہا تھا کہ یا اللہ امت مسلمہ کو اکٹھا کر دے انہیں یہ غیرت دلوا دے کہ مسلمان ظلم و ستم کا نشانہ بن رہے ہیں اور یہ خاموش ہیں اے میرے رب کریم بے شک تو ہی کعبہ پر حملہ کرنے والے ابراہا کو ننھی ابابیلوں کے جھنڈ بھیج کر نیست و نابود کرنے والا ہے یا اللہ کوئی ایسا معجزہ یہاں بھی دکھا دے کہ کوئی ملک یا ریاست معصوم فلسطینیوں کی مدد کو آ ن پہنچے، میں اپنے رب کا شکر گزار ہوں کہ مجھ سمیت تمام مسلمانوں کی دعائیں قبول کر لیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اب ایران ڈائریکٹ اس جنگ میں فلسطینیوں کی مدد کو پہنچے گا یعنی وہ حزب اللہ یا حماس کی صرف مدد نہیں بلکہ ان کے ساتھ مل کر اسرائیلی ناپاک عزائم کو خاک میں ملائے گا، میرے خیال میں یہ جنگ اب محدود پیمانے کی نہیں رہے گی کیونکہ ایران کے پاس وہ جنگی ٹیکنالوجی موجود ہے جس کا اسرائیل نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا اچھا ہے آ خر ان کا ظلم بند کرنے کا یہی واحد راستہ ہے کہ اس کو سوا سیر ہو کر ملا جائے۔
مجھے یقین ہے کہ اگر کسی جگہ بھی ایران کو محسوس ہوا کہ وہ جنگ ہارنے کی طرف جا رہے ہیں تو پھر وہ حکم کا یکا ضرور پھینکے گا ایران کے پاس الفتح میزائل سسٹم موجود ہے جو آواز کی رفتار سے پندرہ گنا تیز ہے،اسرائیل اور امریکہ کا کوئی ریڈار اسے پکڑ نہیں سکتا اور یہ بات اسرائیل بھی جانتا ہے کہ اگر ایران نے تل ابیب جو شیطانی طاقتوں کی آماجگاہ ہے، پر چار الفتح میزائل گرا دیے تو یقین کر لیں کہ تل ابیب دنیا کے نقشے سے مٹ جائے گا جس سے اسرائیل کی آبادی کا پچاس فیصد حصہ ختم ہو جائے گا، ایران کے ساتھ بہت سے مسلم اور غیر مسلم ممالک جنگ میں شامل ہو جائیں گے، چیچنیا کے ناقابل شکست پندرہ ہزار کمانڈوز اس جنگ میں کودنے کو تیار بیٹھے ہیں اگر وہ وہ بھی آ جائیں اور یقینا وہ جلد پہنچ جائیں گے تو مجھے یقین ہے کہ اسرائیل میں موجود ترانو ے لاکھ یہودیوں سے زمین کو پاک کر دیا جائے گا۔ لیکن آج جو اسرائیل میں ہوا وہ بھی قابل ذکر ہے کہ تل ابیب کے یہودیوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف بہت بڑی ریلی نکالی انہوں نے بی بی کو مسلمانوں کا قاتل قرار دیا بی بی نیتن یاہو کو کہتے ہیں دراصل یہودیوں کی سا ٹھ فیصد آبادی لبرل ہے جو مذہب سے زیادہ انسانیت پر یقین رکھتے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ اگر چند اسلامی ممالک بھی فلسطین کی مدد کو آن پہنچے تو اسرائیل ختم ہو جائے گا اور ایسا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
پاکستان میں جس قدر فلسطینی عوام کا دکھ محسوس کیا جا رہا ہے، یقینا یہ فطری عمل ہے، ہر مسلمان کو یہ دکھ محسوس کرنا ہوگا کیونکہ مسلمان ایک جسم کی مانند ہے اگر جسم کا ایک حصہ تکلیف میں ہے تو سارا جسم بے چین ہو جانا قدرتی عمل ہے، اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام اپنی فوج سے نالاں نظر آ تے ہیں جو لوگ سمجھ رہے ہیں کہ پاکستان فلسطین کی مدد کو نہیں جا رہا تو ان سے گزارش ہے کہ پاکستان آ رمی کے لیے دعا کریں اللہ کریم انہیں سلامت رکھے یہ اس جنگ میں وہ کردار ادا کریں گے کہ اسرائیل کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ ماضی میں اس کی بہت سی مثالیں موجود ہیں، روس اور امریکہ کے خلاف جنگ میں کبھی شمولیت نہیں کی لیکن اس کا انجام کیا ہوا سب جانتے ہیں اس لیے اپنی طاقت جمع رکھیں اور اپنی فوج کے لیے دعا گو رہیں اس یقین کے ساتھ کہ یہ اسرائیل کو دوزخ تک پہنچانے والے ممالک کی فہرست میں سب سے اوپر ہوں گے، لیکن یہاں پر امت مسلمہ کو،بیت المقدس قبلہ اول کی حفاظت کے لیے جوک در جوک نکلنا ہوگا اور میرے خیال میں یہ تمام امت پر واجب ہے کہ مسجد اقصیٰ کی حفاظت اور آزادی کے لیے اپنے جنگی ساز و سامان کے ساتھ نکلیں، فیصلہ کرنے کا یہی وقت ہے نکلو اپنی جان و مال کے ساتھ کیونکہ مسجد اقصیٰ نے پکارا ہے لبیک یا اقصیٰ کہو اور اس جنگ میں کود پڑو ان شاء اللہ فتح تمہاری ہی ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button