جرم و سزاخبریں

بہو نے سسرال کے 5 افراد پراسرار طریقے سے قتل کردیئے

منصوبہ بندی سے کی گئیں قتل کی وارداتیں اکثر سنسنی خیز ہوا کرتی ہیں۔

بھارت کے علاقے گڈچراؤلی کے مہا گاؤں میں ایسی ہی ایک سنسنی خیز واردات سامنے آئی ہے۔ ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو کھانا اور پانی میں زہر دے کر ہلاک کر دیا گیا تھا اور یہ سب کرنے والی اس ہی خاندان کی بہو تھی۔ ان افراد کو قتل کرنے میں خاندان کی بہو کا ساتھ اس کی ایک خالہ ساس نے دیا تھا۔

گاؤں والے بلکہ پولیس بھی حیران تھی کہ ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ایک ہی طرح اور وہ بھی اتنے کم وقت میں کیسے مر سکتے ہیں۔

ایک ایک کرکے خاندان کے افراد میں قے، جسم میں درد، پیٹ میں درد اور بالوں کا گرنا جیسی علامات ظاہر ہونے لگیں تھی۔

ایک ہی خاندان کے پانچ افراد یکے بعد دیگرے بیمار ہو کر دم توڑنے لگے تھے۔ 20 دنوں کے اندر خاندان کے پانچ افراد ایک ہی طرح سے بیمار ہو کر مر گئے اور ان ہلاکتوں سے گاؤں میں افراتفری مچ گئی تھی۔

خاندان کے افراد کو گزشتہ 20 دنوں میں مختلف دنوں میں زہر دیا گیا تھا۔ پانچوں کو زہر خورانی کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تاہم علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔

خاندان کے دو لوگوں کی موت چندر پور کے ایک سپتال میں جبکہ تین افراد کی موت ناگپور کے ایک سپتال میں ہوئی۔

خاندان کے ڈرائیور راکیش ماڈوی، وجیا کمبھارے کے بڑے بیٹے ساگر اور ان کی بہن کا بیٹا بنٹی، تینوں افراد کا ابھی بھی علاج جاری ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔مزید تفتیش کے دوران سنگھمترا نے یہ دعویٰ کیا کہ ان کے سسرال والے اسے ہراساں کر رہے تھے۔

ملزمہ سنگھمترا نے ایک سال قبل اپنے گھر والوں کی مرضی کے خلاف روشن کمبھارے سے شادی کی تھی۔ پھر سنگھمترا کے والد نے خودکشی کر لی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سنگھمترا نے یہ قتل اپنے والد کی خودکشی اور اپنے سسرال والوں کے تشدد کا بدلہ لینے کے لیے کیا تھا۔

جواب دیں

Back to top button