خبریںسیاسیات

جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہماری غلطی تھی٬ شیخ رشید کا تہلکہ خیز انٹرویو

تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے ساتھی اور انکی حکومت میں وزیر داخلہ رہنے والے سیاستدان اور عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کی سائفر سے متعلق میٹنگ میں شامل تھا، تین آدمی چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے فوج سے مذاکرات کررہے تھے، تینوں آدمیوں نے اپنی جماعت بنالی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے 2 بار فوج سے مذاکرات سے منع کیا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ مجھ سے ایم کیو ایم نے بات کی تو اندازہ ہوگیا تھا ہمارا کام ختم ہوگیا، 9 مئی کے واقعات کے وقت ملک سے باہر تھا، میں نے 9 مئی واقعات کی 10 مئی کو مذمت کی، میری مذمت کو زیادہ سنا نہیں گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ سیاستدان کو کسی فوجی کا نام نہیں لینا چاہئے، 9 مئی واقعے میں غیرسیاسی لوگوں نے اہم کردار ادا کیا، ملک اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا، سیاستدان اور اداروں کو ملکر چلنا چاہئے، اسٹیبلشمنٹ سے ہماری لڑائی بنتی ہی نہیں تھی۔

شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہماری غلطی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کے رفقاء کا خیال تھا کہ فوج کے اندر ان کے لوگ موجود ہیں جو مدد کریں گے، سربراہ تحریک انصاف ضدی سیاستدان ہیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے اپیل کی کہ جن کم ظرفوں نے یہ کام (9 مئی واقعات) کیا ہے فوج ان کو ایک بار معاف کردے تاکہ دوریاں ختم ہوسکیں، سیاستدانوں کو اس کام سے باہر آنا چاہئے، فوج کا مسئلہ فوج کو حل کرنا چاہئے، سیاستدانوں کو دور رہنا چاہئے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ میرے خلاف سوائے ٹویٹس کے کچھ بھی نہیں نکلا، 9 مئی کے واقعات کی ہر وقت مذمت کرنی چاہئے، 9 مئی واقعات میں بے گناہ اور جن سے غلطی ہوئی ان کی معافی کرواؤں گا۔

ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم سے سیاسی لڑائی لڑوں گا، چیئرمین پی ٹی آئی، شیریں مزاری، شہباز گل، زلفی بخاری نے بیانیہ بنایا اس کا ردعمل ہوا، کوئی شک نہیں 9 مئی کے واقعے کی مںصوبہ بندی کی گئی۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ میرا نہیں خیال پی ٹی آئی میری مخالف ہے، میں نے کچھ نہیں کیا مخالفت کرکے ایک سیٹ لے لیں تو کیا ہوگیا، 9 مئی ہمیں لڑ گیا، ہمارے خلاف سیاہ دن تھا۔

جواب دیں

Back to top button