’اگرآپ کواسرائیلیوں سے اتنا پیار ہے توانہیں امریکا میں کیوں نہیں بسا لیتے؟
رواں سال 2024ء میں ہونے والی اگلی دوڑ میں امریکا کی صدارت کے لیے ریپبلکن امیدوار نکی ہیلی ایک بار پھر ایک متنازع بیان پرخبروں کی سرخیوں میں ہیں۔
اب کی بار ان کا اسرائیل سے متعلق بیان سوشل میڈیا پر طنز و تنقید کی زد میں ہے۔ اس بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکا کی ہر وقت کی ضرورت ہے۔
روس- یوکرین جنگ کے بارے میں اپنی پچھلی غلطیوں ، امریکا میں "غلامی کی تاریخ” کے بارے میں متنازع بیان کے بعد نکی ہیلی نے ایک اور متنازع بیان دے کر میڈیا میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
اسرائیل ایک مشکل پڑوس میں ایک روشن مقام ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اسرائیل کو امریکا کی ضرورت نہ رہی ہو۔ بلکہ امریکا کو ہمیشہ اسرائیل کی ضرورت رہی ہے۔
جنوبی کیرولینا کے سابق گورنر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے آج جمعہ کو اپنے’ایک‘اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں عرب ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کو اس مشکل ماحول میں ایک روشن مقام قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی ہمیشہ ضرورت رہی ہے اور آج بھی امریکا کو اسرائیل کی اشد ضرورت ہے۔
تاہم نکی ہیلی کے بیان پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ بعض صارفین نے ان کے اس بیان کو تنقید کے ساتھ طنز کا بھی نشانہ بنایا۔
کچھ پیارے ٹویٹرز نے ہیلی کو اسرائیل کا سفر کرنے اور وہاں رہنے اور شاید حکومت کی سربراہی کرنے کی دعوت دی۔
جب کہ دوسروں نے حیرت کا اظہار کیا کہ تل ابیب برسوں سے ایک ہی وقت میں واشنگٹن سے فوجی اور مالی امداد کی درخواست کیوں کر رہا ہے۔ خاص طور پر سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کو صرف امریکا ہی سے مدد کیوں مل رہی ہے۔
ایک صارف نے اسرائیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے استفسار کیا کہ "اگر آپ ان سے اتنی محبت کرتی ہیں تو آپ انہیں امریکا میں زمین کیوں نہیں دیتے؟”
پچاس سالہ خاتون صدارتی امیدوار نکی ہیلی کو دائیں بازو کا نیا ستارہ سمجھا جاتا ہے۔ گذشتہ ہفتے انہیں امریکی خانہ جنگی کی وجوہات کے بارے میں ایک سوال کے دوران غلامی کا ذکر کرنے سے انکار کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
انہیں اس وقت بھی تضحیک کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتین کی تاریخ پیدائش کو حماس کی طرف سے گذشتہ سال 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے ارد گرد اسرائیلی فوجی اڈوں اور بستیوں پر کیے گئے حملے سے جوڑ دیا۔
ہیلی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ صدارتی دوڑ میں شامل ہونے والی دوسری نمایاں ریپبلکن امیدوار ہیں جنہوں نے نومبر 2023 میں اپنی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔