سیاسیات

ویڈیوز: شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل سے دوبارہ گرفتاری کا منظر

بدھ کو جب اڈیالہ جیل سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دوبارہ گرفتار کیا گیا تو یہ ایک غیر معمولی منظر تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سائفر کیس میں انھیں ضمانت ملنے کے بعد ان کے پہلے تھری ایم پی او یعنی نقض امن کے خدشے کے تحت گرفتاری کے آرڈر جاری کیے گئے۔

نامہ نگار شہزاد ملک کا کہنا ہے کہ راولپنڈی پولیس کے مطابق شاہ محمود قریشی تھانہ آر اے بازار میں درج نو مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں نامزد ہیں اور انھیں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق انھیں آئندہ دنوں انسداد دہشتگردی عدالت پیش کیا جائے گا۔

اڈیالہ جیل کے باہر موجود شاہ محمود قریشی کی بیٹی نے اس واقعے کی تین ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں انھیں میڈیا کے نمائندوں کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’آپ ادھر تک آجائیں۔ (پولیس اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے) آپ انھیں یہاں آنے سے نہیں روک سکتے۔‘

پہلی ویڈیو میں شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ ’سپریم کورٹ کے تین ججز نے مجھے (سائفر کیس میں) ضمانت دی ہے۔۔۔ میں آپ کو سپریم کورٹ میں لے کر جاؤں گا، اگر آپ نے غیر قانونی حرکت کی۔‘

میڈیا کے نمائندے شاہ محمود قریشی کو آگے آنے کا کہتے ہیں تو ان کی بیٹی جواب دیتی ہے کہ وہ آگے آئیں گے تو انھیں پکڑ لیں گے۔

شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ ’یہ مجھے دوبارہ گرفتار کرنے کے لیے آئے ہوئے ہیں۔‘ وہ بتاتے ہیں کہ ان کی ضمانت کا آرڈر آنے کے بعد ’انھوں نے تھری ایم پی او کے تحت (نقضِ امن) میری گرفتاری کے آرڈر جاری کر دیے اور گرفتار کر کے نظر بند کر لیا۔‘

شاہ محمود قریشی مزید اپنی بات کر ہی رہے ہوتے ہیں کہ اچانک ایک پولیس اہلکار ان کے پاس آ کر کہتا ہے ’آ جائیں آپ، آ جائیں۔‘

سابق وزیر خارجہ انھیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں مگر مزید پولیس اہلکار وہاں آ کر انھیں گھسیٹ کر پولیس وین میں لے جاتے ہیں۔ ان کے اہلِ خانہ کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے ’تمیز سے۔‘

پولیس وین میں بیٹھنے سے قبل قریشی کہتے ہیں کہ ’ظلم، ناانصافی، سپریم کورٹ کے حکم کا مذاق۔ انھوں نے مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا۔ میں نے قوم کی ترجمانی کی ہے۔ میں بے گناہ ہوں۔ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button