قائد اعظم کا پاکستان اور موجودہ پاکستان

محمد علی جناح کراچی میں وزیر مینشن میں پیدا ہوئے، جناح نے لندن، انگلینڈ میں لنکنز ان میں بیرسٹر کی تربیت حاصل کی۔ ہندوستان واپسی پر، انہوں نے بمبئی ہائی کورٹ میں داخلہ لیا، اور قومی سیاست میں دلچسپی لی۔ 20ویں صدی کی پہلی دو دہائیوں میں جناح انڈین نیشنل کانگریس میں نمایاں مقام حاصل کر گئے۔ اپنے سیاسی کیریئر کے ان ابتدائی سالوں میں، جناح نے ہندو مسلم اتحاد کی وکالت کی، جس نے کانگریس اور آل انڈیا مسلم لیگ کے درمیان 1916 کے لکھنؤ معاہدے کو تشکیل دینے میں مدد کی، جس میں جناح بھی نمایاں تھے۔ جناح آل انڈیا ہوم رول لیگ میں ایک اہم رہنما بن گئے، اور برصغیر پاک و ہند میں مسلمانوں کے سیاسی حقوق کے تحفظ کے لئے چودہ نکاتی آئینی اصلاحاتی منصوبے کی تجویز پیش کی۔ تاہم، 1920 میں، جناح نے کانگریس سے استعفیٰ دے دیا جب انہوں نے ستیہ گرہ کی مہم پر عمل کرنے پر اتفاق کیا، جسے وہ سیاسی انارکی سمجھتے تھے۔
1940 تک، جناح اس بات پر یقین کر چکے تھے کہ برصغیر کے مسلمانوں کی اپنی ریاست ہونی چاہیے تاکہ وہ ایک آزاد ہندو مسلم ریاست میں ممکنہ پسماندہ حیثیت سے بچ سکیں۔ اسی سال، مسلم لیگ نے، جناح کی قیادت میں، لاہور کی قرارداد منظور کی، جس میں ہندوستانی مسلمانوں کیلئے ایک الگ ملک کا مطالبہ کیا گیا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران، لیگ نے طاقت حاصل کی جب کانگریس کے رہنماؤں کو قید کیا گیا، اور جنگ کے فوراً بعد ہونے والے صوبائی انتخابات میں، اس نے مسلمانوں کے لئے مخصوص نشستوں میں سے زیادہ تر جیتی تھی۔
پاکستان کے پہلے گورنر جنرل کے طور پر، جناح نے نئی قوم کی حکومت اور پالیسیوں کے قیام کیلئے کام کیا، اور ان لاکھوں مسلمان تارکین وطن کی مدد کی جو دونوں ریاستوں کی آزادی کے بعد پڑوسی ملک ہندوستان سے پاکستان ہجرت کر گئے تھے، ذاتی طور پر مہاجر کیمپوں کے قیام کی نگرانی کرتے تھے۔ جناح کا انتقال ستمبر 1948 میں 71 سال کی عمر میں ہوا، پاکستان کی برطانیہ سے آزادی کے صرف ایک سال بعد۔ انہوں نے پاکستان میں ایک گہری اور قابل احترام میراث چھوڑی ہے۔ دنیا میں لاتعداد گلیاں، سڑکیں اور محلے جناح کے نام سے منسوب ہیں۔ پاکستان میں کئی یونیورسٹیاں اور عوامی عمارتیں جناح کے نام سے منسوب ہیں۔ وہ پاکستان میں قائداعظم (عظیم رہنما) اور بابائے قوم کے طور پر قابل احترام ہیں۔ ان کی سالگرہ پاکستان میں قومی تعطیل کے طور پر منائی جاتی ہے۔ ان کے سوانح نگار، سٹینلے وولپرٹ کے مطابق، جناح پاکستان کے سب سے بڑے رہنما رہے۔
رہی بات آج کے پاکستان کی تو موجودہ پاکستان قائدِ اعظم کے خواب کی تعبیر کی عکاسی نہیں کرتا یہاں انصاف نہیں امیر غریب کیلئے انصاف کا طریقہ کار علیحدہ علیحدہ ہیں ۔رشوت اور چور بازاری عام ہے۔
یاد رکھیں ظلم تو چل جاتا ہے بے انصافی معاشرے کو تباہ کر دیتی ہے جس معاشرے ،قوم، ملک میں انصاف کی بالادستی قائم نہیں اس معاشرے میں جنگل کا قانون چلتا ہے جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔ زورآور جس سے جیسے چاہیں جو چاہیں منوا سکتے ہیں۔ حرام مال روزی رزق میں شامل ہو چکا ہے رشوت کو تحفے کا نام دیا جاتا ہے ۔جب ہمارے مال میں حلال رزق شامل نہیں تو جزبہ ایمانی کیسے مضبوط ہو گا خون میں گرم جوشی نہیں رہے گی۔ ہر چیز میں ملاوٹ عام ہے۔
جب ہم اللہ کے فرمان کے مطابق زندگیاں بسر نہیں کریں گے تو اللہ تعالی کی ناراضگی کا سامنا تو کرنا پڑے گا ۔کاش مسلمانوں کو یاد آ جائے ہم مسلمان ہیں ہم نے اپنی زندگی اسلام کے بتائے طریقے پر عمل کر کے گزارنی ہے ہم نے علیحدہ ملک اسلام کی سر بلندی کیلئے حاصل کیا تھا کاش ہم خواب غفلت سے جاگ جائیں۔ملک میں بےروزی گاری اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ہر پاکستانی جس نے انگریزوں سے آزادی حاصل کر کے اپنے ملک کی سلامتی کیلئے دعائیں کی اس کی ریاست کو امن کا گہوارہ دیکھنے کی دعائیں کی جو آزادی مبارک کے نعرے لگاتے خوشی سے پھولے نہیں سماتے تھے۔
افسوس آج خود انگریزوں کے ملک میں خود کو ان کے سپرد کر رہے ہیں تاکہ ذریعہ معاش بہتر ہو اپنے نسلوں کو تخفظ مل سکے جہاں بچے انجانی گولی کا شکار ہو کر نہ مر جائیں جہاں بوڑھے والدین انصاف کیلئے دربدر ٹھوکریں نہ کھائیں اپنے ملک کو چھوڑنا آسان نہیں ہوتا پر جہاں سکون اور عزت کی روٹی میسر نہ ہو جہاں انصاف نہ ہو اس جگہ تو پرندے بھی نہیں رہتے وہ امن اور رزق کیلئے ہجرت کر جاتے ہیں ۔ہمارے پڑھے لکھے بچے بچیاں اپنے ملک میں نوکری نہ ملنے کی وجہ سے دیار غیر میں ماں باپ بہن بھائیوں سے دور جدائیاں کاٹ رہے ہیں ۔کاش یہ ملک جو لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل ہوا اس میں ہم انصاف قائم کر سکیں روزگار کے بہتر وسیلے ہوں امن ہو تو کوئی بھی مجبور ہو کر مہاجرین جیسی زندگی بسر نہ کرے ۔اللہ کرے میرے ملک میں امن اور انصاف کا بول بالا ہو جائے یہاں روزگار کیلئے کارخانے فیکٹریاں لگ جائیں جس سے مزدور پیٹ بھر کر کھانا کھا سکے۔
جہاں بیٹوں کی عزتوں کو تحفظ ہو جہاں بزرگوں کا ادب ہو جہاں انصاف ہر اک کیلئے ایک جیسا ہو۔ یاالله میرے ملک پاکستان کی خیر۔ اسے تاقیامت آزاد رکھنا پاکستان زندہ باد پائندہ باد۔