غزہ میں امریکی بموں کا استعمال، دو روز میں 400 فلسطینی شہید
غزہ کے نام نہاد محفوظ قرار دیئے گئے زونز پر دو ہزار پاونڈ وزنی خطرناک امریکی بموں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے.
غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فورسز کی شدید بمباری کے دوران دو روز میں 400 کے قریب فلسطینی شہید ہوگئے، یہ تعداد غزہ میں انٹرنیٹ کی جزوی بحالی کے بعد سامنے آئی ہے.
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط کا خطرہ بڑھ گیا ہے، ایک چوتھائی آبادی کو شدید قحط کا سامنا ہے.
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں امداد کی فراہمی تیز کرنے سے متعلق قرارداد منظورکرلی ہے تاہم اس میں جنگ بندی کا مطالبہ شامل نہیں جس پر کئی بار سلامتی کونسل کا اجلاس ملتوی ہوا تھا۔
امریکا اور اسرائیل نے جنگ ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ 13 ممالک نے اس کی حمایت کی،اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نےایک بار پھر مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کیلئے انسانی امداد کی ترسیل میں اصل رکاوٹ اسرائیلی جارحیت ہے جو بڑے پیمانے پر رکاوٹیں پیدا کرتا ہے، حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ناکافی قرار دے دیا ہے .
اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس کے مزید دو فوجی مارے گئے جبکہ لبنان سے میزائل حملے میں ایک فوجی ہلاک ہوا، القسام اور القدس بریگیڈز نے اسرائیلی فوجیوں اور فوجی گاڑیوں پر حملوں کی ویڈیو ز جاری کردی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے محفوظ قرار دیئے گئے جنوبی علاقوں پر 208 مرتبہ انتہائی مہلک بم برسائے.
اخبار کے مطابق ان علاقوں میں لاکھوں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی، امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کے بعد سے امریکا نے اسرائیل کو دو ہزار پاونڈ وزنی ایم کے 84 نامی 5 ہزار بم فراہم کئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لندا تھامس گرین فیلڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ واشنگٹن غزہ میں امداد کی فراہمی سے متعلق قرارداد کی حمایت کرے گا اگر اس میں کوئی تبدیلی نہ کی جائے۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ بھوک کی نگرانی کے عالمی ادارے نے کہا تھا کہ غزہ کی پوری آبادی کو "قحط کے خطرے” کا سامنا ہے، جس میں 5 لاکھ سے زائد افراد "تباہ کن حالات” سے گزر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ، "ہم کئی ہفتوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ اس طرح کی محرومی اور تباہی کے ساتھ، ہر آنے والا دن غزہ کے لوگوں کے لئے مزید بھوک، بیماری اور مایوسی لائے گا۔”