اردو زبان پر انگریزی زبان کی آمریت

شکیل امجد صادق
اگرچہ فورٹ ولیم کالج کی سلیس نگاری نے مولانا فضلی اور مرزا رسوا کے پرتکلف انداز تحریر پر کاری ضرب لگائی تھی اور اس کا ثبوت باغ و بہار کی سادہ و سلیس نثر ہے۔ تاہم پھر بھی اکثر ادبا ہٹ دھرمی کا ثبوت دیتے ہوئے قدیم طرز کے دلدادہ اور پرستار رہے۔ رجب علی بیگ سرور بھی اسی لکیر کو پیٹ رہے تھے۔ چنانچہ باغ و بہار کے آسان اور عام فہم اسلوب پر اس زمانے میں اعتراضات کیے جانے لگے اور سرور نے جواباً ’’فسانہ عجائب‘‘کی صورت میں مشکل اورمقفی عبارت لکھ کر باغ و بہار کی ضد پیش کی اور اس زمانے میں خوب داد حاصل کی۔ یہاں اس امر کا تذکرہ ضروری معلوم ہوتا ہے کہ فسانہ عجائب جو میر امّن کی باغ و بہار کے جواب میں لکھی گئی تھی، اس کے جواب میں دہلی کے فخر الدین حسین نے سروش سخن تحریر کی۔ بعد ازاں سروش سخن کے جواب میں منشی جعفر علی شیون کاکوروی نے طلسم حیرت نامی داستان رقم کی جس پر بالآخر اس داستانی مقابلے کا خاتمہ ہوا۔
فورٹ ولیم کا لج کا جو بھی مطمع نظر رہا ہو مگر اس دور میں اردو زبان کی ترویج ضرور ہوئی ہے۔اگر فورٹ ولیم کالج کے منشی،میر منشی اور مترجم یہ کردار ادا نہ کرتے تو بہت سی کتابیں اپنا وجود کھو چکی ہوتیں۔ دراصل اسی کی دہائی کے بعد انگریزی زبان نے جو اُردو زبان کے ساتھ سلوک کیا۔اس کی مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔انگریزی سے متاثر ایک انگریزی دان نے جب اُردو ادب کے ماہر کو اردو زبان کے تنگ دامن ہونے کا طعنہ دیا تو اردو ادیب نے جو کہ انگریزی بھی جانتے تھے کچھ یوں جواب دیا :’’اُردُو کا دامَن تنگ کہنے والوں پر ہنسی آتی ہے ۔ حالانکہ ذرا دھیان دیں تو بُہُت سی مِثالیں ایسی مِل جائیں گی جو ایسی بات کہنے والوں کی نفی کرتی ہیں ۔ مثلاً :
رِشتوں کیلِئے انگریزی میں Uncle اور Aunt بہ طورِ ’’اَمرَت دھارا‘‘ اِستعمال ہوتے ہیں جبکہ اُردُو میں باپ کے اُس بھائی کو جو عُمر میں باپ سے بڑا ہو ’’ تایا‘‘ اور جو عُمر میں باپ سے چھوٹا ہو ، وُہ ’’چچا‘‘، ماں کا بھائی ’’مامُوں‘‘ ، ماں کا بہنوئی ’’خالُو‘‘ ، باپ کا بہنوئی ’’پُھوپھا‘‘ ۔ اِسی طرح تایا کی اہلیہ ’’تائی‘‘چچا کی اہلیہ ’’چچی‘‘، مامُوں کی اہلیہ ’’مُمانی‘‘ باپ کی بہن’’ پُھوپھی‘‘، ماں کی بہن’’ خالہ‘‘ ۔
پِھر Sister کیلِئے بہن، بہن، ہمشیرہ، بہنا، باجی، آپا، آپی، بجیا، بَجّو، گُڈُّو، گُڈّی، گُڑیا ” وغیرہ مُستعمِل ہیں اور Brother کیلِئے اُردُو میں بھائی، بَھیّا، بھائی جان، بَرادَر، لالہ جیسے الفاظ ہیں۔
انگریزی لفظ Daughter کیلِئے بیٹی، بِٹِیا، بِٹّو، گُڑیا، لاڈو، بِٹِیا رانی، صاحبزادی اور دُختَر وغیرہ ہیں۔
Son کے اُردُو مُتَرادِفات بیٹا، برخُوردار، پُوت، لمڈا، لَؤنڈا، صاحبزادہ، نُور چَشمی، پِسر، فَرزَند، نُورِ نَظَر، چَشم و چَراغِ وغیرہ مَوجُود ہیں۔ اِس کے عِلاوہ Brother in law اور Sister in law سے کئی جگہ کام چلایا جاتا ہے۔ جیسے Brother in law کو بہنوئی، ہم زُلف، برادَرِ نِسبَتی، سالا کا مُتَرادِف مانا جاتا ہے اور Sister in law کو سالی، خواہرِ نِسبَتی، بھابی کیلِئے اِستعمال کرتے ہیں۔
Smile اور Laughter کے اُردُو مُتَرادِف دیکھیں تو ،مُسکانا، مُسکُرانا، تَبَسُّم فرمانا، ہنسنا، کِھلکِھلانا اور قہقَہے لگانا کے علاوہ چہرے پر دَھَنَک رنگ بِکَھرنا، ہنستے ہنستے پیٹ میں بل پڑ جانا، کھسیانی ہنسی ہنسنا، جیسے رنگا رنگ اِظہارِئے ملتے ہیں جن میں سے ہر لفظ کا اَلَگ ہی ذائقہ ہے۔
پِھر ہاتھی کا بَچّہ ہَتھنوٹا ؍ پاٹھا ، شیر کا بَچّہ ، شِبلی ( شِبلی عربیُ الاصل ہے )، انگریزی میں دونوں کیلِئے ایک ہی لفظ cub سے کام چلایا جاتا ہے۔ پِھر بکری کا بَچّہ میمنا اور ہِرَن کا بَچّہ ہِرنوٹا کیلِئے انگریزی میں ایک ہی لفظ kid ہے۔ عُقاب کا بَچّہ قاز ، تذکیر و تانیث دیکھیں : بِلّا، ،بِلّی، بکرا، بکری، گدھا، گدھی، ہاتھی، ہتھنی، ناگ، ناگن، سانپ، سنپولِا جِن کے لِئے انگریزی میں۔
حُور، غیرَت، پہلی اولاد پہلوٹی ، یا آخری اولاد کُھرچَن، گُھٹّی۔
دھمال کیلِئے انگریزی کی پوٹلی میں الفاظ ہیں ہی نہیں۔ بھلا غیرَت یا حُور کا کوئی کیا ترجُمہ کرے گا اور کیا کھا کر کرے گا؟
کِسی کے ساتھ تَعَلُّق کے مُختَلِف مدارِج ہیں اور ہر ایک کیلِئے اُردُو میں الفاظ موجُود ہیں۔ مثلاً واجبی شناسائی، جانکاری، واقِفِیَّت، اُنس، لوبھ، لگاؤ، پیار، پریم، پرِیت، پِیت، مَحَبَّت، عِشق، مُؤدَّت، فنافی المحبُوب، قَدر، عقیدَت، احترام کا رِشتہ وغیرہ وغیرہ۔ جِن کے مُتبادِل میں انگریزی میں Loveاورaffection fondness ،acquaintance ہی ہیں۔
انگریزی لفظ eye کیلِئے آنکھ، چشم، دیدہ، نین، نَیَن، نَیَنوا، اَنکھیں، اَنکھیَن، اَنکھڑی، اَنکھڑِیوں، اَنکھڑِیاں۔
lover کیلِئے محبُوب، ماھی، مِیت، مِتوا، پی، پِیا، سانوَل، ڈھولا، ڈھولَن، ڈھولنا، سانوَرِیا، سانورے، سَنوَرِیا، ساجَن، ساجنا، سجنا، مِتَّر، رانجھن، مَجنُوں، عاشِق، سودائی، دیوانہ، بالَم، بَلَم، بَلَما وغیرہ۔
father , dad , daddy کیلِئے اُردُو میں والِد، والِدِ مُحتَرَم، والِدِ بُزُرگوار، اَبّا جان، اَبّا جی، اَبّا، بابا، بابا جان، بابا جانی، اَبُّو جیسے الفاظ سے مالا مال ہے ۔
friend اور confidant کیلِئے دوست، مِیت، مِتوا، سجن، جِگَر، جِگری یار، یار، یار جانی، رازدار، یارِ غار، بَڈُّو جیسے رنگا رنگ الفاظ موجُود ہیں۔
ایک دِلچَسپ بات یہ کہ موٹر سائیکل پر دو سوار بیٹھے ہوں تو اِسے عوامی زبان میں ڈَبَل سواری کہا جاتا ہے ۔ انگریزی میں اِسے pillion riding کہتے ہیں۔ لیکِن فارسی میں گھوڑے پر بیٹھنے والے دو سواروں میں سے اگلے کو ، قافِیہ اور پیچھے بیٹھنے والے کو رَدیف کہا جاتا ہے اور یہ دو الفاظ اُردُو کے ذخیرۂِ الفاظ میں شامِل ہیں اَگَرچہ آج کل کے حضرات اُردُو سے کم واقِفِیَّت کی بِنا پر کم جانتے ہیں اور اِتنی فَصاحَت انگریزی میں نہیں۔
انگریزی الفاظ girl , lace , damsel ، virgin کے اُردُو مُتَرادِفات دیکھیں لڑکی، دوشیزہ، ناکتخدا، باکرہ، چھوکری، چھوری، لونڈِیا، پُھل جَھڑی وغیرہ ہیں۔
اَنگریزی لَفظ Door کیلئے ، دَر ، دَروازہ ، دَروَجّہ ، دَوار ، دَریچہ ، پَھاٹَک ، دَوارے
Family / House کیلئے ، گَھرانہ ، کُنبہ ، خاندان ، ٹَبَّر ، پَروار ، پریوار ، اہلِ خانہ ۔
garden / Orchard کیلئے باغ ، باغیچہ ، بَگِیا ، گُلشَن ، گُلزار ، گُلِستان ، گُلِستاں ، چَمَن ، چَمَنِستاں ، چَمَنِستان ، مُرغزار ، لالہ زار۔
Tears کیلئے آنسو ، اشک ، نیر ، آبِ چشم ، ٹسوے ، موتی۔
key کیلئے چابی ، کَلید ، کُنجی
Lock کیلئے تالہ اَور قُفل
Cot اَور Bed کیلئے چارپائی ، کھاٹ ، کَھٹِیا ، کَھٹولہ ، پَلَنگ ، مَسہری ، مَنجا ، مَنجی ، ہَماچہ ، ماچہ ، مَچ وَغَیرہ
خُسر ، سُسَرکیلئے Father in law یَعنی کوئی مُناسِب اَور مُختَصَر لَفظ ہی نَہیں۔
اَنگریزی میں ساس ، خُوش دامَن کیلئے بھی Mother in law۔
Moon اَور Full Moon کیلئے اُردُو میں ، چاند ، چَندا، قَمَر، ہِلال ، بَدَر، چَندا مامُوں جَیسے اَلفاظ مَوجُود ہَیں ۔
door , gate , entrance کیلئے اُردُو میں دَر ،دَروازہ ، دَروَجّا، دَوار، کِواڑ یہ وہ الفاظ تھے جو اپنے اندر محبت،چاشنی اور اپنائیت لئے ہوئے تھے مگر انگریزی زبان نے ان پر اپنی آمریت جما کر نسل نو کے قلوب و اذہان سے خارج کر دیا ہے اور ان رشتوں کو کی قدر و قیمت اور افادیت ختم کرکے رکھ دی ہے۔