
ڈی آئی خان دہشت گردی کے واقعے پر پاکستان نے افغان عبوری حکومت سے احتجاج کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں احتجاجی مراسلہ دیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تحریک جہاد پاکستان نامی دہشت گرد تنظیم نے ڈی آئی خان میں دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پاکستان نے افغان عبوری حکومت سے واقعے کی عوامی سطح پر مذمت اور مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تمام دہشت گرد گروہوں اور ان کی پناہ گاہوں کیخلاف کارروائی کی جائے، حملے کے مرتکب افراد اور افغانستان میں ٹی ٹی پی قیادت کو پکڑ کر حوالے کریں۔
مراسلے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کے مسلسل استعمال کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ آج کا دہشت گردانہ حملہ خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرے کی یاددہانی ہے، پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے ڈی آئی خان کے مختلف علاقوں میں آپریشن کیے جس کے نتیجے میں 27 دہشت گرد مارے گئے اور 25 جوان شہید ہوئے۔
درابن میں سیکورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا گیا، دہشت گردوں کی چوکی میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا، جس کے بعد دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی کو پوسٹ سے ٹکرا دیا اور ساتھ ہی خودکش حملہ بھی کیا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ دھماکوں کے نتیجے میں عمارت گر گئی جس کے نتیجے میں میں 23 جوان شہید ہوئے جبکہ واقعے میں 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔