پاکستانخبریں

غیر قانونی تارکینِ وطن کے نام انتخابی فہرستوں سے نکالنے کی استدعا

اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کے نام انتخابی فہرستوں سے نکالنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

انتخابی فہرستوں کی درستگی تک انتخابی شیڈول جاری کرنے سے روکنے کی شہری آفتاب عالم ورک کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کثیر تعداد میں افغان باشندوں کو غیر قانونی شناختی کارڈ جاری کیے گئے، ملک بھر میں افغان باشندوں کو واپس افغانستان جانے کا حکم دیا گیا، خبروں میں آیا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر ملکوں میں ہزاروں جعلی شناختی کارڈ افغانیوں کو جاری ہوئے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کا نادرا کے ریکارڈ میں اندراج کیا گیا جو انتخابی فہرستوں میں شامل ہیں، ایسے افراد جنہوں نے فراڈ سے قومی شناختی کارڈز بنوائے ان کے نام انتخابی فہرستوں سے حذف کیے جائیں۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کے نام انتخابی فہرستوں سے نکالنے کے احکامات جاری کیے جائیں، پاکستان میں رہنے والے غیر قانونی مہاجرین کے شناختی کارڈز منسوخ اور بلاک کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں، نادرا کو حکم دیا جائے وہ جعلی شناختی کارڈ ڈیلیٹ کر کے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے، پٹیشن کے زیرِ التواء ہوتے ہوئے الیکشن کمیشن کو شیڈول جاری کرنے سے روکا جائے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہائی کورٹ کا تو اس میں کچھ لینا دینا نہیں، آپ الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، الیکشن ایکٹ پڑھیں، اس میں کیا لکھا ہے کہ الیکٹورل لسٹ کس کی ذمے داری ہے؟ آپ نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا؟ یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے، آپ نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی تو وہ کہاں ہے؟ اگر ایسی کوئی درخواست دی گئی ہے تو وہ اس پٹیشن کے ساتھ لگائیں، آپ آگئے ہیں کہ پورے پاکستان کا ریکارڈ کھول کر بیٹھ جائیں، اس سوال کا جواب دیں کہ انتخابی فہرستوں کی درستگی کس کا کام ہے؟

عدالت نے پٹیشنر کو الیکشن کمیشن میں دی گئی درخواست کو ریکارڈ پر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کو دی گئی درخواست کو ساتھ لگائیں اس پر جلد آرڈر کا کہہ دیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button