آج کے کالمساجدہ صدیق

حضرت بایزید بسطامی اور ایک پادری

ساجدہ صدیق

حضرت بایزید بسطامی ؒ کا تعلق ایران کے شہر بسطام سے تھا،حضرت با یزید بسطامیؒ اپنے زمانے کے کبار اولیاء کرام میں سے ہیں، اللہ تعالیٰ نے آپ کو جن خوبیوں سے نوازا تھا وہ کم ہی کسی کو نصیب ہوتی ہیں، آپ کی جلالت قدر کا اندازہ اس سے کیا جا سکتا ہے کہ حضرت جنید بغدادی ؒ جیسے بزرگ بھی آپ کی تعریف میں رَطبُ االِلّسَان ہیں، چنانچہ آپ فرماتے ہیں:حضرت با یزید بسطامی ؒ کی ذات بابرکات ہم میں ایسی ہے جیسے جبرائیل علیہ السلام کی شخصیت فرشتوں میں۔ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ: تمام سالکانِ راہ توحید کی انتہاء آپ کی ابتدا ہے کیونکہ ابتدائی مقام ہی میں لوگ حیران و سرگرداں ہو کر رہ جاتے ہیں۔
حضرت بایزید بسطامی ؒ اپنی زندگی کا ایک عجیب و غریب واقعہ سناتے ہیں کہ میں ایک سفر میں خلوت سے لذّت حاصل کر رہا تھا اور فکر میں مستغرق تھا اور ذکر سے اُنس حاصل کر رہا تھا کہ میرے دل میں ندا سنائی دی،اے بایزید دَرِسمعان کی طرف چل اور عیسائیوں کے ساتھ ان کی عید اورقربانی میں حاضر ہو۔ اس میں ایک شاندار واقعہ ہوگا تو میں نے اعوذباللہ پڑھا اور کہا کہ پھر اس وسوسہ کو دوبارہ نہیں آنے دوں گا۔ جب رات ہوئی تو خواب میں ہاتف کی وہی آواز سنی۔ جب بیدار ہوا تو بدن میں لرزہ تھا۔ پھر سوچنے لگا کہ اس بارے میں فرمانبرداری کروں یا نہ تو پھر میرے باطن سے ندا آئی کہ ڈرو مت کہ تم ہمارے نزدیک اولیاء اخیار میں سے ہو اور ابرار کے دفتر میں لکھے ہوئے ہو لیکن راہبوں کا لباس پہن لو اور ہماری رضا کیلئے زنّار باندھ لو۔آپ پر کوئی گناہ یا انکار نہیں ہوگا۔ حضرت شیخ فرماتے ہیں کہ صبح سویرے میں نے عیسائیوں کا لباس پہنا زنار کو باندھا اور دَیر سمعان پہنچ گیا۔ وہ ان کی عید کا دن تھا مختلف علاقوں کے راہب دیر سمعان کے بڑے راہب سے فیض حاصل کرنے اور ارشادات سننے کیلئے حاضر ہو رہے تھے میں بھی راہب کے لباس میں ان کی مجلس میں جا بیٹھا۔ جب بڑا راہب آکر ممبر پر بیٹھا تو سب خاموش ہو گئے۔ بڑے راہب نے جب بولنے کا ارادہ کیا تو اس کا ممبر لرزنے لگا اور کچھ بول نہ سکا گویا اس کا منہ کسی نے لگام سے بند کر رکھا ہے توسب راہب اور علماء کہنے لگے اے مرشد ربّانی کون سی چیز آپ کو گفتگو سے مانع ہے۔ ہم آپ کے ارشادات سے ہدایت پاتے ہیں اورآپ کے علم کی اقتدا کرتے ہیں۔ بڑے راہب نے کہا کہ میرے بولنے میں یہ امر مانع ہے کہ تم میں ایک محمّدی شخص آ بیٹھا ہے۔ وہ تمہارے دین کی آزمائش کیلئے آیا ہے لیکن یہ اس کی زیادتی ہے۔ سب نے کہا ہمیں وہ شخص دکھا دو ہم فوراً اس کو قتل کر ڈالیں گے۔ اُس نے کہا بغیر دلیل اور حجت کے اس کو قتل نہ کرو،میں امتحاناً اس سے علم الادیان کے چند مسائل پوچھتا ہوں اگر اس نے سب کے صحیح جواب دیئے تو ہم اس کو چھوڑ دیں گے، ورنہ قتل کردیں گے کیونکہ امتحان مرد کی عزّت ہوتی ہے یا رسوائی یا ذِلّت۔سب نے کہاآپ جس طرح چاہیں کریں ہم آپ کے خوشہ چیں ہیں۔ تو وہ بڑا راہب ممبر پر کھڑا ہوکر پکارنے لگا۔ اے محمّدی، تجھے محمّد کی قسم کھڑا ہو جا کہ سب لوگ تجھے دیکھ سکیں تو بایزید رحمۃاللہ علیہ کھڑے ہو گئے۔ اس وقت آپ کی زبان پر رب تعالیٰ کی تقدیس اور تمجید کے کلمات جاری تھے۔ اس بڑے پادری نے کہا اے محمّدی میں تجھ سے چند مسائل پوچھتا ہوں۔ اگر تو نے پوری وضاحت سے ان سب سوالوں کا جواب باصواب دیا تو ہم تیری اتباع کریں گے ورنہ تجھے قتل کردیں گے۔ تو بایزید رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا کہ تو معقول یا منقول جو چیز پوچھنا چاہتا ہے پوچھ۔ اللہ تعالیٰ تمہارے اور ہمارے درمیان گواہ ہے۔ تو اس پادری نے کہا۔ وہ ایک بتاؤجس کا دوسرا نہ ہو
وہ دو بتاؤ جن کا تیسرا نہ ہو۔وہ تین جن کا چوتھا نہ ہو۔ وہ چار جن کا پانچواں نہ ہو۔ وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو۔وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو۔وہ سات جن کا آٹھواں نہ ہو۔ وہ نو جن کا دسواں نہ ہو۔ وہ دس جن کا گیارہواں نہ ہو۔ وہ بارہ جن کا تیرہواں نہ ہو۔ وہ قوم بتاؤ جو جھوٹی ہو اور بہشت میں جائے۔
وہ قوم بتاؤ جو سچّی ہو اور دوزخ میں جائے۔ ?
بتاؤ کہ تمہارے جسم سے کون سی جگہ تمہارے نام کی قرارگاہ ہے۔
الْذارِیاتِ ذروًا کیا ہے؟
اَلْحاَمِلَاتِ وِقْراً کیا ہے؟
اَلْجَارِیَاتِ یَسْرًا کیا ہے؟
اَلْمُقَسِّمَاتِ اَمْرًا کیا ہے؟
وہ کیا ہے جو بے جان ہو اور سانس لے۔ ہم تجھ سے وہ چودہ پوچھتے ہیں جنہوں نے رَبُّ العالمین کے ساتھ گفتگو کی اور وہ قبر پوچھتے ہیں جو مقبور کو لے کر چلی ہو۔
وہ پانی جو نہ آسمان سے نازل ہوا ہو اور نہ زمین سے نکلا ہو اور وہ چار جو نہ باپ کی پشت اور نہ شکم سے پیدا ہوئے مادرپہلا خون جو زمین پر بہایا گیا۔وہ چیز پوچھتے ہیں جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو اور پھراس کو خرید لیا ہو۔ وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا پھر نا پسند فرمایاہو۔ وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر اس کی عظمت بیان کی ہو۔ وہ چیز جس کو اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا ہو پھر خو د پوچھا ہو کہ یہ کیا ہے۔
وہ کون سی عورتیں ہیں جو دنیا بھر کی عورتوں سے افضل ہیں۔ کون سے دریا دنیا بھر کے دریاؤں سے افضل ہیں۔ کون سے پہاڑ دنیا بھر کے پہاڑوں سے افضل ہیں۔ کون سے جانور سب جانوروں سے افضل ہیں۔ کون سے مہینے افضل ہیں۔ کون سی راتیں افضل ہیں۔ طَآمَّہ کیا ہے۔ وہ درخت بتاؤ جس کی بارہ ٹہنیاں ہیں اور ہر ٹہنی پر تیس پتّے ہیں اور ہر پتّے پر پانچ پھُول ہیں دو پھُول دھوپ میں اور تین پھُول سایہ میں۔ وہ چیز بتاؤجس نے بیت اللہ کا حج اور طواف کیا ہو نہ اُس میں جان ہو اور نہ اُس پر حج فرض ہو۔
کتنے نبی اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائے اور اُن میں سے رُسول کتنے ہیں اور غیر رسُول کتنے۔ وہ چار چیزیں بتاؤ جن کا مزہ اور رنگ اپنا اپنا ہو اور سب کی جڑ ایک ہو۔ نقیر کیا ہے اور قطمیر کیا ہے اور فتیل کیاہے اور سبدولبد کیا ہے طَم ّ وَرم ّ کیا ہے۔
ہمیں یہ بتاؤ کہ کتّا بھونکتے وقت کیا کہتا ہے۔ گدھا ہینگتے وقت کیا کہتا ہے۔ بیل ڈکارتے وقت کیا کہتا ہے۔ گھوڑا ہنہناتے وقت کیا کہتا ہے۔اونٹ بلبلاتے وقت کیا کہتا ہے۔ مور چہچہاتے وقت کیا کہتا ہے۔بلبل کوکتے وقت کیا کہتی ہے۔ مینڈک ٹرٹراتے وقت کیا کہتا ہے۔جب ناقوس بجتا ہے تو کیا کہتا ہے۔ وہ قوم بتاؤ جن پر اللہ تعالیٰ نے وحی بھیجی ہو اور نہ انسان ہوں اور نہ جن اور نہ فرشتے۔ یہ بتاؤ کہ جب دن ہوتا ہے تو رات کہاں چلی جاتی ہے اور جب رات ہوتی ہے تو دن کہاں چلا جاتا ہے۔ تو حضرت بایزید بسطامی نے فرمایا کہ کوئی اور سوال ہو تو بتاؤ۔ وہ پادری بولا کہ اور کوئی سوال نہیں۔ آپ نے فرمایا اگر میں ان سب سوالوں کا شافی جواب دے دوں تو تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ ایمان لاؤ گے۔ سب نے کہا ہاں، پھر آپ نے کہا اے اللہ تو ان کی اس بات کا گواہ ہے۔پھر فرمایا کہ تمہارا سوال کہ ایسا ایک بتاؤ جس کا دوسرا نہ ہو وہ اللہ تعالیٰ واحد قہار ہے۔ اور وہ دو جن کا تیسرا نہ ہو وہ رات اور دن ہیں۔ لقولہ تعالیٰ (سورۃ بنی اسرائیل آیت ۱۲)اور وہ تین جن کا چوتھا نہ ہووہ عرش اور کرسی اور قلم ہیں۔ اوروہ چار جن کا پانچواں نہ ہو۔ وہ چار بڑی آسمانی کتابیں تورات، انجیل، زبور اورقرآن مقدس ہیں۔ اور وہ پانچ جن کا چھٹا نہ ہو وہ پانچ فرض نمازیں ہیں۔ اور وہ چھ جن کا ساتواں نہ ہو وہ چھ دن ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمینوں کو پیدا فرمایا۔ لقولہ تعالیٰ (سورہ قاف، آیت ۳۸)
(جاری ہے)

جواب دیں

Back to top button