خبریںسپیشل رپورٹ

کیمرے کے سامنے بزرگ فلسطینی کی مدد، بعد میں قتل کر ڈالا: اسرائیلی فوج کا مکروہ کردار

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کو 40 دن ہوگئے ہیں۔ اس دوران اسرائیل کی جانب سے سفاکیت کے بہت سے مظاہر دیکھنے میں آئے۔ دلوں کو لرزا دینے والی کہانیاں آئے روز سامنے آرہی ہیں۔ صہیونی سفاکیت کی ایک ایسی ہی نئی کہانی سامنے آگئی ہے۔ اس لرزہ خیز واقعہ کا تعلق معمر فلسطینی سے ہے۔

بزرگ بشیر حجی کی ایک تصویر ان کی پوتی نے شائع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل نے ان کی تصویر شائع کی تھی اور بتایا تھا کہ اس کی فوج ان کی نقل مکانی کے دوران ان کی مدد کر رہی تھی لیکن بعد میں اسی اسرائیلی فوج نے انہیں اس وقت ہلاک کر دیا جب وہ صلاح الدین روڈ عبور کر رہے تھے۔ معمر فلسطینی بشیر حجی غزہ سٹی کے الزیتون کالونی کے رہائشی تھے۔

بوڑھے بشیر کی پوتی ھلا حجی نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے دنیا کو دکھایا کہ انہوں نے میرے آقا (میرے دادا) کی مدد کی اور وہ انسان دوست ہیں اور درحقیقت اسی نے انہیں قتل کر دیا۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے بے گھر فلسطینی بزرگ کے ساتھ اس کئے گئے اسرائیلی بہیمانہ سلوک کی شدید مذمت کی اور کہا اسرائیل نے "پروپیگنڈا” کیا گویا وہ معمر بے گھر شخص کی مدد کر رہا ہے اور اس کے لیے محفوظ راستے کو یقینی بنا رہا ہے۔ لیکن بعد میں اسی بزرگ کو کھلے میدان میں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے اسرائیل پر شمال سے جنوب کی طرف جاتے ہوئے درجنوں شہریوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اسرائیل نے ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

واضح رہے سات اکتوبر کو شروع ہونے والی لڑائی کو 40 روز مکمل ہوگئے ہیں اور اب تک غزہ کی پٹی میں 11500 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ ان شہدا میں 4710 بچے بھی شامل ہیں۔غزہ کی پٹی میں زخمیوں کی تعداد 29,800 تک پہنچ گئی لاپتہ افراد کی تعداد 3,640 تک پہنچ گئی جن میں 1,770 بچے بھی شامل ہیں۔

حماس کے حملے میں 1200 کے لگ بھگ اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ 27 اکتوبر سے اسرائیلی فوج نے غزہ کے اندر زمینی کارروائی شروع کردی۔ اس زمینی کارروائی میں اسرائیل کے 50 کے لگ بھگ فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button