ایشیا کپ فائنل میں پاکستان، بھارت سے شکستوں کا بدلہ لے پائے گا؟

ایشیا کپ میں بھارت سے 2 شکست کے بعد پاکستان ٹیم فائنل مقابلے میں فتح اور بدلے کی نیت کے ساتھ میدان میں اترے گی، تاہم ناقابلِ شکست بھارت روایتی حریف کے خلاف ایشیا کپ کا ٹائٹل برقرار رکھنے کے لیے مضبوط دکھائی دے رہی ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایشیا کپ کے اس ایڈیشن میں پاکستان کو بھارت کے ہاتھوں، پہلے گروپ مرحلے میں اور بعد ازاں سپر 4 راؤنڈ میں 2 بار شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم 25 ستمبر کو بنگلہ دیش کے خلاف سنسنی خیز ’ورچوئل سیمی فائنل’ میں کامیابی کے بعد گرین شرٹس کے حوصلے بُلند ہیں۔
فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا پہلے اوور میں وکٹ حاصل کرنے کا شاندار ٹریک ریکارڈ، حارث رؤف کی برق رفتار اور جارحانہ باؤلنگ، ابرار احمد کی مسٹری گیندیں اور صائم ایوب کی بولنگ میں عمدہ کارکردگی بھارتی بلے بازوں کے لیے کسی امتحان سے کم نہیں ہوگی۔
پاکستان ٹیم کی بیٹنگ لائن اِن فارم صاحبزادہ فرحان کی ذمہ دارانہ بیٹنگ، فخر زمان کی دھواں دھار بلے بازی اور مڈل آرڈر میں محمد نواز پر انحصار کرے گی، شاہین آفریدی کی محدود مگر جارحانہ بیٹنگ کسی تحفے سے کم نہیں ہوگی۔
بھارت کے اسکواڈ میں ٹی 20 فارمیٹ کے دنیا کے نمبر ون بلے باز ابھیشیک شرما اور نمبر ون اسپن باؤلر وارون چکرورتی موجود ہیں۔
چھکوں کی مشین کہلائے جانے والے ابھیشیک شرما 6 اننگز میں 309 رنز بنا کر ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر بن گئے ہیں، ابھیشک شرما ابتدائی 6 اوورز میں بھارت کے لیے جارحانہ بلے بازی کر کے ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کر دیتے ہیں۔
لو اسکورنگ والے اس ٹورنامنٹ میں جہاں صرف سری لنکا کے پاتھم نسانکا نے سنچری بنائی، وہاں اوپننگ کے دوران ابھیشیک شرما کی شاندار کارکردگی نےاس بات کو محسوس نہیں ہونے دیاکہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادو بیٹنگ میں مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔
سمجھدار پیسر جسپریت بمرا نے پاور پلے اوورز پر حریف ٹیموں کے خلاف بھارتی ٹیم کی گرفت کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کیا تو وہیں اسپنر کلدیپ یادو نے مڈل اوورز میں اصل تباہی مچائی اور 13 وکٹوں کے ساتھ باؤلرز کی فہرست میں اس وقت سب سے آگے ہیں۔
ساتھی اسپنرز اکشر پٹیل اور وارون چکرورتی نے بھی مڈل اوورز میں حریف کھلاڑیوں پر دباؤ برقرار رکھا، آل راؤنڈرز کی بھرمار نے سوریا کمار یادو کو گیند بازی کے انتخاب میں تقریبا کسی پریشانی میں مبتلا نہیں کیا۔
بھارت نے 26 ستمبر کو ’ڈیڈ ربر‘ مقابلے میں سری لنکا کے خلاف ایک سنسنی خیز مقابلے میں بمشکل جیت حاصل کی، جہاں سری لنکا نے 202 رنز کا ہدف حاصل کر کے میچ برابر کیا مگر بھارت نے سپر اوور میں کامیابی حاصل کی۔
میچ کے نتیجے سے بھارتی کھلاڑیوں میں موجود کسی بھی قسم کی خوداعتمادی یا لاپرواہی یقینا ختم ہو گئی ہوگی۔
سوریا کمار یادو نے اپنی کامیاب مہم کے بارے میں کہا کہ (مجھے) وہی ملا جو میں لڑکوں سے چاہتا تھا، بس اپنے منصوبے پر عمل کریں، خوفزدہ نہ ہوں، یہ بہت اہم تھا اور مجھے یقین ہے کہ سب کو وہ ملا جو وہ چاہتے تھے، خوشی ہے کہ ہم فائنل میں ہیں۔
پاکستان فطری طور پر اس بات کے لیے پرعزم ہوگا کہ ایک ہی ٹورنامنٹ میں تیسری بار روایتی حریف سے شکست نہ کھائے، پاکستان ٹیم کا حوصلہ 25 ستمبر کو بنگلہ دیش کے خلاف سنسنی خیز ’ورچوئل سیمی فائنل’ بُلند ہے۔
پاکستانی کپتان سلمان آغا نے بھارت کے خلاف فائنل کے حوالے سے کہا کہ ہم اس میچ کے حوالے سے بہت زیادہ پرجوش ہیں، جانتے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا ہے، اور ہم اتنی اچھی ٹیم ہیں کہ کسی کو بھی ہرا سکتے ہیں، اتوار کو میدان میں اتریں گے اور انہیں شکست دینے کی کوشش کریں گے۔
قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے دبئی میں پری میچ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارا ہدف ایشیاکپ جیتنا ہے اور کل اسی مقصد کے ساتھ میدان میں اتریں گے جب کہ باہر کوئی کچھ بھی بولے، ہمیں اس سے فرق نہیں پڑتا ہم یہاں صرف اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں۔
سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کے فائنل میں پچ اور کنڈیشنز دیکھتے ہوئے پلینگ الیون کا فیصلہ کریں گے، ٹیم میں فاسٹ باؤلر یا اسپنرز کو شامل کرنے کا فیصلہ بھی پچ کو دیکھتے ہوئے ہی کیا جائے گا۔