جنوبی پنجاب میں سیلاب کا خطرہ برقرار، قصور، اوکاڑہ اور دیگر شہروں کیلئے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ

دریائے چناب میں ہیڈ محمدوالا اور شیر شاہ پل پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث ملتان اور مظفرگڑھ کے شہری مراکز کو سنگین خطرہ لاحق ہوگیا ہے، کیونکہ انتہائی بلند سطح کا سیلاب 36 گھنٹے گزر جانے کے باوجود کم نہیں ہوا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے دریائے ستلج میں بڑھتے ہوئے پانی کی سطح کے پیش نظر قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بوریوالہ، عارفوالہ اور بہاولنگر کے لیے بھی ’اونچے درجے کے سیلاب‘ کی وارننگ جاری کردی ہے۔
ملتان کے ڈپٹی کمشنر وسیم حمید سندھو نے کہا کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے جس کے باعث پانی اکبر فلڈ بند اور شیر شاہ پل تک پہنچ گیا ہے اور کئی دیہات زیر آب آچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے کیونکہ دریائے راوی اور چناب کا پانی آپس میں ملنے والا ہے‘، ڈی سی سندھو نے بتایا کہ گریوالہ چوک پر پانی کی سطح 414 فٹ سے اوپر جاچکی ہے اور مسلسل بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سطح 417 فٹ سے تجاوز کر گئی تو ہیڈ محمدوالا پر بند توڑنے کا فیصلہ کیا جائے گا، ان کے مطابق ضلع میں ریکارڈ 4 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
ملتان کے کمشنر عامر کریم خان نے بتایا کہ ہیڈ محمدوالا پر پانی کی سطح 413.66 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، جو کہ 417 فٹ کی نازک حد سے صرف چند فٹ کم ہے، انہوں نے کہا کہ بند توڑنے کا فیصلہ پانی کے بہاؤ کی رفتار، شدت اور دیگر عوامل کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیڈ محمدوالا پر صورتحال تشویشناک ہے کیونکہ اصل خطرناک سطح 417 فٹ سے کم ہے۔ سابق محکمہ انہار کے ماہرین نے کہا کہ تکنیکی کمیٹی نے انتظامیہ کو غیر فنی اور غلط معلومات فراہم کیں۔
ان کے مطابق 1992 کے سیلاب کی بنیاد پر یہ حد 417 فٹ مقرر کی گئی، جب کہ اس وقت پل موجود نہیں تھا اور علاقہ کھلا سیلابی میدان تھا، پل کی تعمیر کے بعد اس سطح کا دوبارہ جائزہ نہیں لیا گیا، جس سے اب صورتحال خطرناک ہوگئی ہے۔