پاکستان

سیلاب ملتان ڈویژن کی حدود میں داخل، ہیڈسدھنائی کو بچانے کیلئے مائی صفوراں بند توڑ دیا گیا

دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا گیا، ریلا ملتان ڈویژن کی حدود میں پہنچ گیا، دریائے راوی میں بھی اونچے درجےکا سیلاب ہے، ہیڈسدھنائی کو بچانے کے لیے مائی صفوراں بند توڑ دیا گیا۔

انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے الرٹ کے بعد دریائے چناب اور ملحقہ ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے کا امکان ہے، ترجمان صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ خانکی اور قادر آباد کے مقام پر سیلاب کا خدشہ ہے۔

آئندہ 48 گھنٹوں میں دریائے راوی اور چناب سے ملحقہ ندی نالوں کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے، پی ڈی ایم اے پنجاب نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایات کردی ہیں۔

محکمہ بلدیات، محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی، محکمہ صحت، محکمہ جنگلات، لائیو اسٹاک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

ادھر پنجاب کے شہر کمالیہ میں ہیڈسدھنائی کو بچانے کے لیے دریائے راوی پر مائی صفوراں بند کو بارودی مواد سے توڑ دیا گیا ہے۔

ہیڈ سدھنائی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے ، 12 ہزار کیوسک اضافے کے بعد یہاں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ85 ہزار 563 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث مزید کئی دیہات زیر آب اور ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں دریا بُرد ہوگئیں، دریائے چناب کا سیلابی ریلا ملتان ڈویژن کی حدود میں پہنچ گیا، درجنوں بستیاں زیرِ آب آچکی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کمالیہ چودھری نعیم سندھو کا کہنا ہے کہ ہیڈ سدھنائی کو بچانے کے لیے دریائے راوی کا حفاظتی بند توڑا گیا ہے۔

بند توڑنے سے تحصیل پیر محل کے 12 دیہات ڈوب گئے، بند توڑنے سے قبل علاقہ مکینوں کو اپنے مال مویشی سمیت محفوظ مقامات پرمنتقل کردیا گیا تھا۔

ہیڈ سدھنائی کے سیلابی ریلے سے ضلع خانیوال کے 136 مواضعات متاثر ہوئے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button