
کراچی سمیت ملک بھر میں گندم اور سبزیوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے باعث عام صارفین شدید مشکلات اور مارکیٹ میں بے چینی کا شکار ہیں۔
ایک سال سے زائد عرصے تک شرحِ سود میں کمی اور مثبت معاشی اشاریوں کی وجہ سے قیمتوں میں استحکام رہا، مگر اب صارفین کو گندم اور اس سے بننے والی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا ہے، مارچ میں گندم کی فصل کٹائی گئی تھی لیکن پیداوار توقعات سے کم رہی، جس نے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ مویشی اور پولٹری سیکٹر میں گندم کے استعمال سے سپلائی پر دباؤ بڑھ گیا ہے کیونکہ بڑی مقدار میں گندم جانوروں کی خوراک کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔
اس کے علاوہ حالیہ دنوں میں کراچی اور دیگر علاقوں میں ہونے والی شدید بارشوں نے سبزیوں کی رسد اور طلب میں عدم توازن پیدا کیا، جس سے قیمتیں مزید بڑھ گئیں۔
حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کے مطابق 21 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے تک کراچی میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 640 روپے سے بڑھ کر 660 روپے کا ہو گیا ہے، اسی طرح فائن آٹے کی فی کلو قیمت 93 روپے سے بڑھ کر 95 روپے ہو گئی، 20 کلو آٹے کا تھیلا اب 1 ہزار 500 سے 1 ہزار 800 روپے میں مل رہا ہے، جب کہ اس سے قبل یہ 1 ہزار 350 سے 1 ہزار 700 روپے میں دستیاب تھا۔
کراچی ہول سیلرز گروزرس ایسوسی ایشن (کے ڈبلیو جی اے) کے چیئرمین راؤف ابراہیم کے مطابق ہول سیل مارکیٹ میں گندم کی قیمت جولائی میں 62 روپے فی کلو سے بڑھ کر 72 روپے ہو گئی ہے، جب کہ مارچ میں جب سندھ کی گندم مارکیٹ میں آئی تھی تو یہ 55 سے 56 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی تھی۔