ٹرمپ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی، دی اکانومسٹ

معروف برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ نے پاک-امریکا تعلقات میں پیش رفت کو امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اشارہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی۔
دی اکانومسٹ کی رپورٹ میں پاکستان کی سفارتی حکمت عملی میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کردار کلیدی قرار دیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی حکام دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کر رہے ہیں جب کہ بھارت کی تخریبی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی، امریکا پاکستان کو بکتر بند گاڑیاں اور نائٹ وژن آلات دینے پر بھی غور کر رہا ہے۔
دی اکانومسٹ کے مضمون کے مطابق پاکستان کے آرمی چیف، ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ قربت بڑھا رہے ہیں، فیلڈ مارشل ملک کے اندر بھی اپنی گرفت مضبوط کر رہے ہیں، عالمی سفارت کار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل عاصم منیر سے رابطے میں ہیں، فیلڈ مارشل نے چین اور خلیجی ممالک سے متوازن تعلقات برقرار رکھے ہیں۔
3 اگست کو ’دی اکانومسٹ‘ میں شائع مضمون میں فیلڈ مارشل کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کی پاک-امریکا تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تنازع کے بعد فیلڈ مارشل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، غیر ملکی دباؤ کے باوجود فیلڈ مارشل نے بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کی۔
دی اکانومسٹ کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر امریکی تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں، ٹرمپ نے بھارت کو مردہ معیشت قرار دے کر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا، اس کے برعکس پاکستان سے تجارتی معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے صرف 19 فیصد ٹیرف عائد کیا۔
امریکا پاکستان سے تجارت، اسلحہ، انسداد دہشت گردی تعاون کی بحالی پر کام کر رہا ہے، یہ اقدام جنوبی ایشیا، چین، مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے، امریکی عہدیدار نے پاکستان کی داعش کے خلاف کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی نئی سفارتی حکمت عملی عالمی سطح پر فیلڈ مارشل کے کردار کو نئی شناخت دے رہی ہے۔