غزہ میں اسرائیل کی درندگی جاری، حملوں میں مزید 41 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیل کی درندگی جاری ہے، صہیونی فورسز کے حملوں میں آج مزید 41 فلسطینی شہید ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقامی ہسپتالوں کے ذرائع نے بتایا کہ آج صبح سے غزہ میں کم از کم 41 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
الاقصیٰ شہداء ہسپتال کے ایک ذرائع نے بتایا کہ آج صبح نیٹزاریم کوریڈورکے قریب امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد شہید ہوئے۔
وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 60 ہزار 249 فلسطینی شہید جبکہ ایک 47 لاکھ 89 زخمی ہو چکے ہیں۔
ادھر، ڈاکٹر خالد دقران نے غزہ میں ماؤں کے لیے نازک صورتحال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ’فارمولا دودھ نہیں ہے، اور اکثر مائیں خود غذائیت قلت کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے وہ بچوں کو دودھ نہیں پلا پاتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’غزہ کی پٹی میں ہزاروں بچے بھوک سے شہید ہو رہے ہیں کیونکہ 2 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے دودھ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ بچے اور ان کی مائیں بھی غذائیت کی کمی کا شکار ہیں کیونکہ خوراک نہیں ہے، جس کی وجہ سے مائیں دودھ پیدا نہیں کر پاتیں، اب ہمارے بچے یا تو پانی یا پسے ہوئے سخت دالوں سے کھانا کھا رہے ہیں، جو غزہ کے بچوں کے لیے نقصان دہ ہے۔
31 سالہ آزہر عماد نے کہا کہ انہوں نے اپنے چار ماہ کے بچے کو دودھ کی جگہ تل کو پانی میں ملا کر دینے کی کوشش کی ہے، لیکن انہیں خوف ہے کہ اس سے ان کا بچہ بیمار ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ’میں یہ پیسٹ دودھ کے بجائے استعمال کر رہی ہوں، لیکن وہ اسے نہیں پی رہی، یہ سب بیماریاں پیدا کر سکتے ہیں، مزید کہنا تھا کہ کبھی میں اسے پانی دیتی ہوں کیونکہ کچھ دستیاب نہیں ہوتا، میں اس کے لیے زیرہ اور جڑی بوٹیاں بناتی ہوں، کوئی بھی جڑی بوٹی۔