Blogبین الاقوامیجرم و سزا

بدنام زمانہ جنسی اسمگلر جیفری ایپسٹین سے متعلق دستاویزات کو جاری کرنےسے یوٹرن لینے پر ٹرمپ کے حامی ناراض

کئی سالوں تک، امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ریپبلکن اتحادی ان سازشی نظریات سے فائدہ اٹھاتے رہے جو قدامت پسند ’ میک امریکا گریٹ اگین’ ( MAGA ) تحریک کو ایندھن فراہم کرتے تھے اور ان کے سیاسی مخالفین کو نشانہ بناتے تھے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اب بدنام زمانہ جنسی اسمگلر جیفری ایپسٹین سے متعلق فائلوں پر جاری ہنگامہ خیز بحث نے ٹرمپ کو ’ سازشی نظریے کو ختم کرنےکی کوشش کرنے والے شخص’ کے ایک انوکھے کردار میں ڈال دیا ہے۔

ایپسٹین، جو ایک امیر فنانسر اور سزا یافتہ جنسی مجرم تھا، کم عمر لڑکیوں کی جنسی اسمگلنگ کے وفاقی الزامات کا سامنا کر رہا تھا، بعدازاں اس نے 2019 میں جیل میں خودکشی کر لی تھی، اس نے الزامات کو تسلیم نہیں کیا تھا، اور اس کی موت کے بعد مقدمہ خارج کر دیا گیا تھا۔

یہ معاملہ اس وقت دوبارہ خبروں کی زینت بنا جب ٹرمپ انتظامیہ نے ان دستاویزات کو جاری کرنے کے اپنے وعدے سے یو ٹرن لیا جن سے متعلق کہا گیا تھا کہ ان دستاویزات میں ایپسٹین اور اس کے مبینہ گاہکوں کے بارے میں بڑے انکشافات ہیں، اس یو ٹرن نے ٹرمپ کے کچھ وفادار حامیوں کو سخت ناراض کر دیا ہے۔

اس معاملے سے واقف وائٹ ہاؤس کے دو ذرائع نے بتایا کہ نقصانات پر قابو پانے کے لیے، ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کے حکام مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں، جن میں نئی دستاویزات کو پبلک کرنا، ایک خصوصی پراسیکیوٹر مقرر کرنا اور پیڈوفیلیا جیسے معاملات پر ایگزیکٹو آرڈرز تیار کرنا شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹرمپ اور ان کے سینئر مشیران نے MAGA سے جڑے اہم اثر و رسوخ رکھنے والے افراد سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ ایپسٹین کی تحقیقات پر انتظامیہ کی پالیسی پر اپنی تنقید کو کم کریں اور ’ امریکا فرسٹ تحریک ’ کے وسیع تر مقاصد پر توجہ دیں۔

ایپسٹین کیس پر ردعمل نے ٹرمپ کے اتحاد میں اندرونی تناؤ کو بے نقاب کر دیا ہے اور ان کی سب سے بڑی سیاسی طاقت کو آزمائش میں ڈال دیا ہے، یعنی دائیں بازو میں اپنی کہانی پر کنٹرول اور وفاداری برقرار رکھنے کی صلاحیت۔

یہ شور شرابہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ کے کچھ حامی ایران پر امریکی حملوں، یوکرین میں جاری مداخلت اور سخت گیر امیگریشن وعدوں پر کسی بھی قسم کی پسپائی پر ناراض ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر یہ باہمی ٹکراؤ اتحاد کو نقصان پہنچا رہا ہے اور وائٹ ہاؤس سرگرمی سے اتحاد کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حالانکہ اسے توقع نہیں ہے کہ ایپسٹین تنازعہ ٹرمپ کی بنیادی حمایت کو متاثر کرے گا۔

جواب دیں

Back to top button