ایران کے عراق اور قطر میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے

ایران نے عراق اور قطر میں امریکی اڈوں پر بیلسٹک میزائل حملے کر دیے، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں، اس آپریشن کو ’ بشارت فتح ’ کا نام دیا گیا۔
عالمی خبر رساں اداروں ’رائٹرز، اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
دوسری جانب ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ایران نے قطر کے علاوہ عراق میں بھی امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق ایران نے قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں کے خلاف میزائل آپریشن کو ’ بشارت فتح’ کا نام دیا ہے جس میں ’ یا ابا عبداللہ’ کا کوڈ استعمال کیا گیا۔
ایرانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے قطر میں العدید فوجی اڈے کو ایک تباہ کن اور طاقتور میزائل حملے میں نشانہ بنایا۔
برطانوی روزنامہ ٹیلی گراف کے مطابق مغربی حکام نے اس سے قبل بتایا تھا کہ دوحہ کے نواح میں واقع العدید بیس کو ایک ’ قابلِ یقین خطرے’ کا سامنا ہے۔
یہ بیس امریکی سینٹکام (CENTCOM) کا صدر دفتر ہے، اور برطانوی فوجی اہلکار بھی یہاں باری باری خدمات انجام دیتے ہیں، تاہم، حالیہ ہفتوں میں متعدد طیارے اس بیس سے منتقل کیے جا چکے ہیں۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کے مطابق بحرین میں بھی سائرن بج گئے اور قطر میں العدید بیس پر حملے کے بعد عراق میں امریکی اڈوں پر موجود فوجی اہلکار پناہ گاہوں میں چلے گئے۔
ایران کی مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ایران سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ آپریشن میں استعمال کیے گئے میزائلوں کی تعداد وہی ہے جو امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر اپنے حملے میں بموں کی صورت میں استعمال کی تھی اور ایرانی افواج کی جانب سے جس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا، وہ قطر میں شہری تنصیبات اور رہائشی علاقوں سے کافی دور واقع تھا۔
قبل ازیں اپنی رپورٹ میں ’اے ایف پی‘ نے آگاہ کیا تھا کہ قطر نے عارضی طور پر ملک بھر میں فضائی ٹریفک معطل کر دی ہے، جب کہ کچھ مغربی سفارت خانوں نے وہاں موجود اپنے شہریوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا، یہ اقدام ایران کی جانب سے امریکی حملوں کے جواب میں جوہری تنصیبات پر ممکنہ ردعمل کی دھمکی کے بعد کیا گیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ متعلقہ حکام ملک کی فضائی حدود میں ہوائی ٹریفک کی عارضی معطلی کا اعلان کرتے ہیں، جو کہ خطے کی صورتحال میں پیش رفت کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے طور پر کی جا رہی ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ حکام علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل، قطر میں امریکی سفارت خانے نے وہاں موجود امریکی شہریوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا تھا، اور دیگر مغربی سفارت خانوں نے بھی یہی انتباہ جاری کیا۔