سیاسیات

اگر ہم نے آج ایران کے لیے آواز نہیں اٹھائی تو کل ہمارے لیے بولنے والا کوئی نہ ہوگا: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے آج ایران کے لیے آواز نہیں اٹھائی تو کل ہمارے لیے بولنے والا کوئی نہ ہوگا۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی فوجی قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ میدانِ جنگ میں نہیں بلکہ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی سائنسدانوں، میڈیا اور صحافیوں کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔

سابق وزیرِ خارجہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کو بین الاقوامی قانون کی سب سے بڑی خلاف ورزی قرار دیا۔

’اگر ان نیوکلیئر تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں وہاں سے تابکاری پھیلتی تو اس کا نقصان صرف ایران تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس کے اثرات خطے کے دیگر ممالک بشمول پاکستان تک پہنچتے۔‘

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت امریکی عوام کو جنگ میں شامل ہونے پر مجبور کر رہی ہے جبکہ امریکی عوام اس جنگ کے خلاف ہے۔

انھوں نے کہا کہ پہلے عراق کے بارے اسی طرح کا جھوٹ بولا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ان کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں۔

بلاول بھٹو نے دوسری عالمی جنگ پر لکھی گئی ایک نظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’پہلے وہ فلسطینیوں کے پیچھے آئے، پھر لبنان کے، پھر یمن کے اور اب ایران کے، اگر ہم نے آج بھی آواز نہیں اٹھائی تو جب وہ ہمارے پیچھے آئیں گے تو ہمارے لیے بھی کوئی بولنے والا نہیں ہوگا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں اسرائیلی حکومت کی جارحیت کو روکنا ہوگا۔

’ہم ایسا دن دیکھنا چاہیں گے جب ہم سب امن کے ساتھ رہ سکیں، لیکن اس امن کو حاصل کرنے کے لیے اسی وقت کام کر سکیں گے جب نتن یاہو کی حکومت کی ایران کے خلاف غیر قانونی جنگ کو روکا جائے، لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری اور فلسطینی سرزمین پر نسل کشی روکنے پر مجبور کیا جائے۔‘

جواب دیں

Back to top button