جرم و سزاخبریں

اسرائیل کا حامی میکڈونلڈ جنسی استحصال کا اڈہ بن گیا

دنیا کی معروف انٹرنیشنل فوڈ چین جو کہ غزہ میں جاری اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں اپنی دولت کے ساتھ اسرائیل کی حلیف سمجھی جاتی ہے اب اپنے کم عمر ملازمین جن میں لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں کے جنسی استحصال کے حوالے سے شہہ سرخیوں میں ہے۔

حال ہی میں میکڈونلڈز کے متعدد سابق ملازمین نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ وہ کمپنی کے خلاف عدالتی کارروائی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ملازمین میکڈونلڈز پر الزام لگاتے ہیں کہ کمپنی ان کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی۔ اور کمپنی کا ماحول زہریلا ہے جہاں سینئر مینجمنٹ کم عمر ملازمین کو ان سے سیکس کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔

اب تازہ ترین طور پر ایک میکڈونلڈ ملازمہ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ اب بھی وہاں ’مکروہ رویے‘ دیکھ رہی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ تحقیقات کے بعد سے 160 افراد اور سامنے آئے ہیں۔ جنھوں نے نئے الزامات کے ساتھ بی بی سی سے رابطہ کیا۔
میکڈونلڈز کے برطانیہ میں 450 ریستوران ہیں، جن میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں۔

میکڈونلڈز کے پاس برطانیہ کی سب سے کم عمر افرادی قوت بھی ہے، جس کے تین چوتھائی عملے کی عمر 16 سے 25 سال کے درمیان ہے۔ بہت سے لوگوں کی یہ پہلی ملازمت ہوتی ہے۔
ان افراد میں سے ایک 17 سالہ لڑکی نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے مرد کولیگز نے ان کے سامنے کھل کر اپنے جنسی تعلقات کے بارے میں بات کی۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ ’صرف انداز گفتگو کی بات نہیں بلکہ یہ قابل قبول نہیں۔‘سینیئر مینیجرز میں سے ایک نسل پرست تھا اور اس نے ایک نئے سکھ ملازم کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا۔

’سینیئر مینیجر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے لوگ ہمارے اوپر دھماکے کرتے ہیں۔‘

ملازمہ کا کہنا ہے کہ ’مجھے یہ سن کر کراہت محسوس ہوئی۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ آپ کیسے دوسرے لوگوں کے لیے مثال بن سکتے ہیں جب آپ کھلے عام ایسی بات کر رہے ہیں۔‘ اسی طرح ایک لا فرم نے کہا ہے کہ انکے ایک مرد کلائنٹ جس کی عمر 16 سال تھی جب انھوں نے جنوبی انگلینڈ میں میکڈونلڈز کی ایک برانچ میں اس سال کے آغاز پر کام کرنا شروع کیا۔

انھوں نے بتایا کہ ایک سینیئر مینیجر نے ان سے بار بار سیکس کرنے کا کہا۔

برطانوی نشریاتی ادارے پر چلنے والے انکے موقف کے مطابق ’یہ غلیظ ہے، اس سے کراہت آتی ہے اور یہ خوفناک ہے کہ کام کی جگہ پر اتنی طاقت رکھنے والا کوئی شخص میرے جیسے 16 سال کے بچے سے ایسا کچھ کہہ سکتا ہے۔‘

جواب دیں

Back to top button