پاکستان

بڑھتی دہشتگردی کیخلاف اتفاق رائے کیلئے قومی قیادت سرجوڑ کر بیٹھ گئی، تحریک انصاف کا بائیکاٹ

بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف قومی قیادت قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے بند کمرہ اجلاس میں سر جوڑ کر بیٹھ گئی، تاہم تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتوں نے نے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا تاہم مولانا فضل الرحمٰن اجلاس میں شریک ہیں۔

ایمرا نیوز کے مطابق ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردوں کے خلاف قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کے لیے قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن بھی بھی شریک ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور دیگر وفاقی وزرا، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق بھی قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہیں۔

جام کمال خان ، حنیف عباسی، امیر مقام، اویس لغاری، سردار محمد یوسف، پرویز خٹک، رضا حیات حراج، جمال شاہ کاکڑ، سردار یعقوب اور دیگر بھی اجلاس کا حصہ ہوں گے۔

دریں اثنا، پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔

تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ ہم نے اس اجلاس میں شریک ہونے سے انکار کردیا ہے، یہ فیصلہ ہم نے گزشتہ روز سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی نمائندہ اجلاس میں نہیں جائے گا تاہم علی امین گنڈا پور بطور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اس اجلاس میں شریک ہونگے۔ْ

سلمان اکرم راجا نے واضح کیا کہ ہم اس وقت کسی بھی آپریشن کے حق میں نہیں ہیں، 77 سالوں سے ان حالات کا شکار ہیں اور ان حالات کے حق میں نہیں ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو پے رول پر رہا کیا جائے، ہم نے اس ملک کو ٹھیک کرنا ہے اور فسطائیت کا خاتمہ کرنا ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے گزشتہ روز قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کو شرکت کرنے والے اپنے ارکان کی فہرست بھجوا دی تھی۔

تحریک انصاف کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر خان، زرتاج گل، اسد قیصر، علی محمد خان، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز، سینیٹر ہمایوں مہمند اور سینیٹر علی ظفر نے اجلاس میں شرکت کرنا تھی۔

اس کے علاوہ فہرست میں حامد رضا، عون عباس، زبیرخان، ثنااللہ مستی خیل، بشیر خان اور عامر ڈوگر کے نام بھی شامل تھے۔

جواب دیں

Back to top button